Apr ۱۶, ۲۰۱۸ ۰۸:۵۱ Asia/Tehran
  • شام پر امریکی جارحیت پاکستانی عوام سراپا احتجاج

پاکستان کےعوام نے شام پرامریکی جارحیت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کر کے امریکہ، برطانیہ اور فرانس کی جانب سے شام پر حملے کی مذمت کی۔

امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی جانب سے کراچی پریس کلب میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کراچی کے رہنما علامہ مبشر حسن، مولانا صادق رضا تقوی اور مولانا رضی حیدر زیدی نے کہا کہ امریکہ، فرانس اور برطانیہ صرف اسرائیل کو بچانے کی خاطر اپنی طاقت کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے معصوم انسانوں کا خون بہانے میں مصروف ہیں، لیکن وہ دن دور نہیں کہ جب یہی خون امریکہ اور اسکے ساتھیوں کو لے ڈوبے گا۔

 مقررین نے امریکہ، فرانس اور برطانیہ کی جانب سے شام پر غیر قانونی اورغیر انسانی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان حملوں کے خلاف نہ صرف پاکستان بلکہ تمام مسلم ممالک کو جارح ممالک سے بھرپور احتجاج کرتے ہوئے تعلقات منقطع کرنے چاہیئں، شام پر حملہ کے بعد 39 ممالک کے مسلم فوجی اتحاد پر فرض بنتا ہے کہ حملہ آور ممالک کے خلاف فوری کارروائی کرے۔ شام پر حملہ خطے میں نئی جنگ کا سبب بنے گا۔

مقررین کا کہنا تھا کہ عراق، افغانستان اور دیگر ممالک میں اپنے ناپاک عزائم کو حاصل کرنے میں ناکامی و شکست کے بعد امریکہ اب شام میں دوبارہ تاریخ دہرانا چاہتا ہے، لیکن بدقسمتی سے اسے وہاں بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مشرق وسطٰی کی کشیدہ صورتحال اور اس میں روز بروز بگاڑ کا سبب امریکہ اور اسرائیل ہیں، جن کا مقصد صرف مسلمانوں کے درمیان تفرقہ پیدا کرکے انہیں ٹُکڑے ٹُکڑے کرنا ہے، لیکن ہم انہیں اس مقصد میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور ان مظالم کے خلاف ہر سطح پر احتجاج کیا جائے گا۔ اس موقع پر مظاہرین نے امریکہ مخالف نعرے بازی کی اور امریکی و اسرائیلی پرچم نذر آتش کئے۔

تحریک اتحاد امہ کے زیراہتمام راولپنڈی پریس کلب کے باہر شام پر امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں مختلف مکاتب فکر کے مسلمان رہنماؤں کے علاوہ مسیحی برادری کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ مظاہرین نے استعماری طاقتوں کی طرف سے کمزور قوموں پر مظالم کے خلاف عالمی سطح پر مشترکہ آواز اٹھانے پر زور دیا۔

مقررین کا کہنا تھا کہ امریکہ اور برطانیہ نے پہلے بھی بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کا بہانہ گھڑ کر عراق پر حملہ کیا تھا اور آج کیمیکل ہتھیاروں کا بہانہ بنا کر شام پر چڑھائی کر دی ہے۔ امریکہ ایک کے بعد دوسرے اسلامی ملک کو تباہ کرنے کے راستے پر گامزن ہے۔ بےرحم سرمایہ دار قوتیں اپنا اسلحہ بیچنے کے لیے انسانیت کا خون بہا رہی ہیں۔

دوسری جانب جماعت اسلامی پاکستان اور متحدہ مجلس عمل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ شام پر حملہ کرکے امریکہ پوری دنیا کا امن خطرے میں ڈال رہا ہے، دنیا جانتی ہے امریکہ ایٹمی اور کیمیائی ہتھیاروں سے بھرا پڑا ہے، پہلے وہ اپنے گھر کو صاف کر لے پھر دنیا کی طرف دیکھے۔

انہوں نے کہا کہ شام پر حملہ کرکے امریکہ عالمی دہشتگردی کا عملی مظاہرہ کر رہا ہے لیکن افسوس کہ اسلامی دنیا کے ممالک خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شام کے مسئلہ پر مسلم حکمرانوں کو خاموشی کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیئے بلکہ اقوام متحدہ سمیت او آئی سی اور دیگر فورمز پر آواز اٹھائی جائے اور امریکی جارحیت کا راستہ روکنے کیلئے قانون سازی کی جائے، عالمی برادری کو اب دوہرے معیار کو ترک کرنا ہوگا بصورت دیگر عالمی امن داؤ پر لگ سکتا ہے۔

ادھرپاکستان سنی تحریک کے سربراہ محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ مسلم ممالک پر بربریت اور مسلمانوں کی نسل کشی کے پیچھے امریکا اور اس کے حواریوں کا ہاتھ ہے، ثروت اعجاز قادری  نے کہا کہ شام، فلسطین، کشمیراور میانمار میں مسلمانوں پرانسانیت سوز مظالم ڈھائے جا رہے ہیں، شام میں عوام پہلے ہی پریشان حال تھے کہ اب امریکا نے بھی شام میں دھاوا بول دیا، ہر لحاظ سے شام کو کمزور کیا جا رہا ہے، اقوام متحدہ شام میں جارحیت پر خاموش اور بے بس ہے، او آئی سی اور مسلم ممالک نے ہوش کے ناخن نہیں لئے، تو آج شام بربریت کا نشانہ ہے، تو کل کسی اور کا بھی نمبر آسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہود و نصاریٰ پوری طاقت اور سازش کے ساتھ مسلمانوں کو تقسیم کرکے پوری دنیا پر بادشاہت کرنا چاہتے ہیں، مسلمانوں کے اتحاد کی جتنی ضرورت آج ہے، شاید پہلے کبھی نہ تھی۔

واضح رہے کہ امریکہ، برطانیہ اور فرانس نے کیمیائی ہتھیاروں کے بہانے اور بغیر کسی ثبوت کے سنیچر کی صبح شام پر فضا‏ئی حملہ کیا جس پرعالمی سطح پر سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔ حالانکہ 3 سال قبل اقوام متحدہ نے شام کو کیمیائی ہتھیاروں سے پاک قرار دیا تھا جبکہ یہ حملہ ایسے وقت میں کیا گیا کہ جب شام کی فوج نے داعش اور جبھتہ النصرہ جیسے دہشتگرد گروہوں کو شکست دی، جس سے بخوبی دکھائی دیتا ہے کہ امریکہ اور اس کے بعض اتحادی داعش اور جبھتہ النصرہ جیسے دہشتگرد گروہوں کی شکست سے نہ فقط خوش نہیں ہیں بلکہ وہ ان دہشتگردوں کو بچانے کیلئے دہشتگردی کا مقابلہ کرنے والے فرنٹ لائن کے ملکوں اور تحریکوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں اور شام پر حملہ بھی اسی لئے کیا گیا ہے۔

ٹیگس