ممبئی حملے سے متعلق نوازشریف کا بیان گمرہ کن، قومی سلامتی کمیٹی
پاکستان کی قومی سلامتی کونسل کے اجلاس میں ممبئی کے دہشت گردانہ حملوں سے متعلق سابق وزیراعظم نوازشریف کے بیان کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کردیا گیا ہے۔
پاکستان کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ممبئی حملوں سے متعلق سابق وزیراعظم نوازشریف کے بیان کو گمراہ کن قراردے دیا گیا۔ اجلاس میں وفاقی وزرا اور اعلی عسکری قیادت بھی شریک ہوئی۔
پاکستان کی قومی سلامتی کی کمیٹی کے اجلاس کے بعد اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں سابق وزیراعظم کے ممبئی کے حملوں سے متعلق بیان کو متفقہ طور پر گمراہ کن قراردیا گیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اجلاس کے شرکا نے الزامات کو متفقہ طور پر مسترد کردیا ہے۔ بیان کے مطابق سابق وزیراعظم کے بیان سے جورائے پیدا ہوئی ہے وہ حقائق کے منافی ہے۔
اجلاس میں عسکری قیادت نے نوازشریف کے بیان پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اور وزیراعظم سے کہا کہ وہ فوج کے تحفظات سے نوازشریف کو آگاہ کریں۔ یہ اجلاس پاکستان کی عسکری قیادت کی تجویز پر بلایا گیا تھا۔
اجلاس کے بعد وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نوازشریف سے ملاقات کی ہے اور اعلان کیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں ایک پریس کانفرنس کرنے والے ہیں - واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف نے ممبئ دہشت گردانہ حملوں پر راولپنڈی کی انسداد ہشت گردی کی عدالت میں دائر مقدمے کے حوالے سے کہا تھا کہ اس مقدمے کی کارروائی ابھی تک مکمل کیوں نہ ہوسکی۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے سمجھایا جائے کہ کیا ہمیں اس بات کی اجازت دینی چاہئے کہ غیر ریاستی عناصر سرحد پار جاکر ممبئی میں ایک سو پچاس لوگوں کو قتل کردیں۔
نوازشریف کے اس بیان پر حزب اختلاف کی جماعتوں نے بھی شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے کی بھی بات کہہ ڈالی ہے - دوسری جانب نوازشریف نے کہا ہے کہ وہ سچ بات کہتے رہیں گے خواہ اس کے لئے انہیں کچھ بھی سہنا پڑے۔