نوازشریف کی سیاسی زندگی کا فیصلہ جمعہ 6 جولائی کو
احتساب عدالت نے پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے بچوں کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔
احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے اہل خانہ کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کی۔ عدالت نے استغاثہ اور دفاع کے حتمی دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا جو جمعہ 6 جولائی کو سنایا جائے گا۔ احتساب عدالت نے ملزمان کو جمعے کو پیش ہونے کے لیے نوٹسز جاری کردیے اور فیصلہ سنائے جانے کے موقع پر حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔
ریفرنس میں نواز شریف، مریم، حسن اور حسین نواز کے ساتھ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر بھی ملزم نامزد ہیں۔ نواز شریف، ان کی بیٹی مریم اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر عدالت میں پیش ہوتے رہے تاہم حسن اور حسین نواز پیش نہ ہوئے جس پر عدالت نے عدم حاضری کی بنا پر انہیں اشتہاری قرار دے دیا۔ نواز شریف سمیت تمام ملزمان کے خلاف مقدمات میں نیب کی دفعہ نائن اے لگائی گئی ہے جو رقوم اور تحائف کی غیر قانونی منتقلی سے متعلق ہے۔ اس کی سزا 14 سال قید ہے۔
بد نام زمانہ پاناما لیکس کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے نواز شریف اور بچوں کے خلاف 8 ستمبر 2017 کو ریفرنس دائر کیا۔ مزید شواہد سامنے آنے پر نیب نے 22 جنوری 2018 کو کیس میں ضمنی ریفرنس دائر کیا گیا۔