Jul ۰۳, ۲۰۱۹ ۰۹:۳۲ Asia/Tehran
  • رانا ثنا اللہ ہیروئن کے بیو پاری: فردوس عاشق اعوان

فردوس عاشق اعوان نے انکشاف کیا ہے کہ رانا ثنا اللہ آسان پیسہ کمانے کے چکر میں گرفتار اور بدنام ہوئے اور ان کے اسکواڈ کی گاڑیاں ہیروئن باہر بھیجنے کے لیے استعمال ہورہی تھیں۔

پاکستانی میڈیا کے مطابق پاکستان کی وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ کل ایک نامور شخصیت نے ایک کارنامہ سر انجام دیا جس سے تمام ارکان پارلیمنٹ کے سرشرم سے جھک گئے، قوم سوچ بھی نہیں سکتی تھی کہ وہ جنہیں  رہبر مانتی تھی وہ اتنے بڑے رہزن ہیں، ارکان پارلیمنٹ رول ماڈل ہیں، ان کے پاس غلطی کی کوئی گنجائش نہیں، اگر ہم رہزن بن کر لوٹنا شروع کردیں گے تو معاشی بحران جنم لیتے رہیں گے۔

فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے سیاسی رہنما کی گرفتاری کو حکومت کی انتقامی کارروائی قرار دیا جب کہ رانا ثنا اللہ کو پولیس نے نہیں اے این ایف نے گرفتار کیا، اے این ایف ایک آزاد اور خود مختار ادارہ ہے جس کا مقصد ملک کو منشیات سے پاک کرنا ہے، اے این ایف کے اہلکاروں نے جب گاڑی روکی تو بریف کیس کے اندر ہیروئن برآمد ہوئی، دوسری گاڑی نے رانا ثناء اللہ کو فرار کروانے کی کوشش کی لیکن وہ گرفتار ہوگئے۔

معاون خصوصی نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کی ایک طویل داستان ہے، ان کی گرفتاری کو سیاسی انتقامی کارروائی کہنے والے وہ داستاں ضرور پڑھیں، اسکواڈ کی گاڑیاں وائٹ پاؤڈر باہر بھیجنے کے لیے استعمال ہورہی تھیں اور رانا ثنا اللہ مونچھوں کو تاؤ دے کر دامن جھاڑ کر نکل جاتے تھے، بدقسمتی سے رانا ثناء اللہ آسان پیسہ کمانے کے چکر میں گرفتار اور بدنام ہوئے، ہمیں تکلیف ہے کہ ایک ایم این اے پر ہیروئن اسمگلنگ کا داغ لگ گیا ہے، اگر رانا ثناء اللہ بے گناہ ہیں تو عدالت میں جاکر اپنی بے گناہی ثابت کریں۔

ٹیگس