Nov ۱۵, ۲۰۱۹ ۰۸:۰۲ Asia/Tehran
  • پاکستان کی اہم شاہراہیں بلاک

جے یو آئی کا کہنا ہے کہ عمران خان کے مستعفی ہونے تک احتجاج جاری رہے گا۔

پاکستانی میڈیا کے مطابق وزیراعظم عمران خان کو ان کے عہدے سے ہٹانے کے لیے جمعیت علماء اسلام (ف) نے اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کی مدد کے بغیر ہی پلان بی کا آغاز کر دیا۔

منصوبے کے تحت ملک بھر میں متعدد شہروں میں کئی اہم شاہراہیں بند کردی گئی ہیں۔  خیبرپختونخوا کے چار مقامات حکیم آباد نوشہرہ کے مقام پر جی ٹی روڈ، بنوں میں انڈس ہائی وے، چکدرہ کے مقام پر شمالی علاقہ جات کی مرکزی شاہراہ اور چھتر پلین مانسہرہ کے مقام پر شاہراہ ریشم کو دھرنے اور احتجاج کے لیے ہرقسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا۔

بلوچستان میں جے یو آئی نے کراچی سے کوئٹہ جانے والی شاہراہ بند کردی جب کہ کراچی میں آر سی ڈی شاہراہ پر کارکنوں نے دھرنا دے دیا جس کے باعث ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی۔ اسی طرح کندھ کوٹ اور گھوٹکی میں بھی مختلف سڑکیں بند کی گئی ہیں۔

اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ملک کا کوئی طبقہ خوش نہیں، عوام کا جینا محال ہوچکا ہے اور لوگ خود کشی پر مجبور ہوگئے ہیں، پورا ملک پی ٹی آئی حکومت کے خلاف  سڑکوں پر نکلا ہوا ہے، پلان بی کے تحت ہمارا احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک عمران خان اپنے عہدے سے مستعفی نہیں ہوجاتے۔

جے یو آئی (ف) کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے ہمارے مطالبات نہیں مانے تو پلان سی پرعمل درآمد شروع کردیں گے جو اس سے بھی زیادہ سخت ہوگا اور تمام تر ذمہ داری حکومت پرعائد ہوگی۔

جے یو آئی کے رہنما عطا الرحمن نے کہا ہے کہ دھرنا غیر معینہ مدت تک جاری رہے گا۔

ٹیگس