پی ڈی ایم قیادت کے خلاف مقدمہ
پاکستان میں اپوزیشن جماعتوں کے بعض اہم رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
پاکستانی میڈیا کے مطابق لاہور کے لاری اڈہ تھانے میں یہ مقدمہ گریٹر اقبال پارک کے سیکورٹی آفیسر محمد ضمیر کی مدعیت میں درج کرایا گیا ہے جہاں اپوزیشن کے اتحاد پی ڈی ایم نے تیرہ دسمبر کو عوامی جلسہ منعقد کیا تھا اور اپوزیشن رہنماؤں میں حکومت پر کڑی نکتہ چینی کی تھی۔
اس مقدمہ میں اپوزیشن کے دیگر سیاسی رہنماؤں اور کارکنون کے ساتھ پاکستان مسلم لیگ نون کی نائـب صدر اور سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
مقدمے میں الزام عائد کیا گیا ہے ان لوگوں نے دانستہ طور پر ڈپٹی کمشنر لاہور کے نوٹیفکیشن اور کورونا سے متعلق حکومتی ایس او پیز کو نظر انداز کیا اور عوام کی زندگیوں کو دہشت گردی اور وبائی مرض کے شدید خطرات سے دوچار کرتے ہوئے جلسہ کیا۔
اسی دوران اطلاعات ہیں کہ صوبۂ پنجاب کے محکمہ باغات نے مینار پاکستان میں توڑ پھوڑ پر مسلم لیگ نون کے دو رہنماؤں سینیٹر رانا مقبول احمد اور رکن اسمبلی سمیع اللہ خان کے نام ایک کروڑ سے زائد نقصان کے ازالے کا نوٹس بھجوایا ہے۔ اس سے پہلے بعض رپورٹوں میں بتایا گیا تھا کہ پی ڈی ایم کے جلسے کے بعد لاہور پولیس نے جلسے کے لیے سروس فراہم کرنے والوں کے خلاف کارروائی شروع کر دی۔