Jun ۱۷, ۲۰۲۱ ۰۹:۳۰ Asia/Tehran
  • ایران کے صدارتی انتخابات عوامی امنگوں کے آئينہ دار ہیں: پاکستانی سینیٹر

پاکستان کی سیاسی جماعت مسلم لیگ کے رہنما اور سینٹر مشاہد حسین سید نے اپنے ایک انٹرویو میں ایرانی عوام کی مزاحمت اور معاشرے کی طاقت کو سراہا ہے۔

پاکستانی مسلم لیگ کے رہنما اور سینیٹ کے رکن  نے گزشتہ چار دہایئوں کے دوران، بہت سارے چیلنجز کے باوجود ایرانی عوام کی مزاحمت اور معاشرے کی طاقت کو سراہتے ہوئے کہا کہ اسلامی انقلاب کی قانونی حیثیت کی بنیاد بیلٹ باکس اور لوگوں کے مطالبات کا احترام ہے، جسے ایرانی حکومت نے ہمیشہ برقرار رکھا ہے.

ارنا نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے سینٹیر "مشاہد حسین سید" نے کہا کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد ایرانی عوام کو بہت نازک صورتحال کا سامنا ہوا جن میں سے ایران پر عراق کی مسلط کردہ جنگ اور ایرانی نظام کی بڑے شخصیات کے قتل کا نام لیا جا سکتا ہے تاہم ان سب نے ملک میں قیام جمہوریت اور انتخابات کے انعقاد میں رکاوٹیں حائل نہیں کیں۔

مشاہد حسین نے کہا کہ اسلامی انقلاب نے ایران کو ایک طاقتور معاشرہ میں تبدیل کردیا ہے جس میں سب سے اہم پوائنٹ؛ بیلٹ باکس اور عوام کے مطالبات کا احترام کرنا ہے۔

پاکستانی سینیٹ میں دفاعی امور کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ ہم 1981ء میں آیت اللہ بہشتی اور ان کے 72 ساتھیوں کی شہادت کو نہیں بھولتے ہیں جو بانی اسلامی انقلاب امام خمینی (رہ) کی قیادت اور ایران کے خلاف آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ کے موقع پر ہوئی؛ اس موقع پر امام خمینی (رہ) نے اس بات پر زور دیا کہ سب سے پہلے اسلامی جمہوریہ کو وقت پر انتخابات کا انعقاد کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران میں صدارتی انتخابات کے انعقاد کے قریب ہیں اور اس وقت ہم ایک بار پھر ایران میں بیلٹ باکس اور عوام کے مطالبات کا احترام کا مشاہدہ کريں گے جو اسلامی انقلاب کے اصولوں سے جڑا ہوا ہے۔

مشاہد حسین نے کہا کہ ایران میں آئندہ صدارتی انتخابات ایک بار پھر ملک میں ایک اہم موڑ کی حیثیت اختیار کریں گے اور ہمیں یقین ہے کہ یہ پارلیمانی ہو یا صدارتی انتخابات، ایرانی عوام اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے۔

  اسلامی جمہوریہ ایران کے تیرہویں صدراتی انتخابات کل 18 جون کو جمعے کے روز انجام پا رہے ہیں۔

ٹیگس