Sep ۱۹, ۲۰۲۱ ۲۱:۲۹ Asia/Tehran
  • پاکستان کی حکومت اور الیکشن کمیشن میں ٹھن گئی

پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات نے ملک کے الیکشن کمیشن پر اپنی رپورٹ میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال کے حق میں موجود ڈیٹا یا ریسرچ حذف کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

اسلام آباد میں وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی رپورٹ میں لگائے گئے الزامات سے ایسا لگتا ہے کہ اس ادارے نے ای وی ایم کے خلاف رپورٹ دینے کا پہلے سے ہی فیصلہ کر رکھا تھا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو اپنے رویّے پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے کیونکہ آئندہ کے انتخابات، انتخابی اصلاحات کے بعد ہی ہوں گے اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔پاکستان کے وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز نے الیکشن کمشنر کے اعتراضات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سینتیس میں سے ستائیس اعتراضات دراصل الیکشن کمیشن کے اپنے خلاف چارج شیٹ تھے جبکہ دیگر اعتراضات تکنیکی نوعیت کے تھے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ الیکشن کمیشن نے ای وی ایم کو دیکھنے کی زحمت ہی نہیں کی۔

یہ پہلی بار ہے جب پاکستان کی حکومت اور ملک کا الیکشن کمیشن ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئے ہیں۔ حکومت پاکستان دوہزار تئیس کے عام انتخابات بعض اصلاحات کے ساتھ الیکٹرانک ووٹنگ میشنوں کے ذریعے کرانے پر زور دے رہی۔پاکستان کی اپوزیشن جماعتیں انتخابی اصلاحات کو پہلے ہی مسترد کرچکی ہیں اور اب الیکشن کمیشن نے بھی حکومت کے موقف کو قبول کرنے سے انکار کردیا ہے۔

ٹیگس