کالعدم تحریک لبیک اب کبھی بھی دھرنے نہیں دے گی
حکومت اور کالعدم تحریک لبیک کے درمیان معاہدے کے نکات منظر عام پر آگئے۔
علماء کے ذریعے حکومت اور کالعدم تحریک لبیک کے درمیان ہونے والے معاہدے کے اہم نکات سامنے آگئے جس کے مطابق کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ واپس لیا جائےگا۔
معاہدے کے تحت کالعدم تنظیم آئندہ کسی لانگ مارچ یا دھرنے سے گریز کرے گی، کالعدم تنظیم آئندہ بطور سیاسی جماعت سیاسی دھارے میں شریک ہوگی، حکومت کالعدم تنظیم کے گرفتار کارکنوں کو رہا کرے گی تاہم دہشت گردی سمیت سنگین مقدمات کا سامنا کرنے والے کارکنوں کو عدالت سے ریلیف لینا ہوگا۔ جبکہ سعد رضوی کی رہائی کا فیصلہ عدالتیں کریں گی۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ معاہدے کے نتیجے میں تحریک لبیک فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کے مطالبے سے دست بردار ہوگئی ہے۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اور کالعدم تنظیم کے دوران ہونے والے معاہدے پر عمل درآمد کی نگرانی کے لیے بنائی گئی اسٹیئرنگ کمیٹی کا پہلا اجلاس وزیر مملکت علی محمد خان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا، جس میں اسٹیرنگ کمیٹی معاہدے پر عمل درآمد کے حوالے سے فوری اقدامات کا تعین کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے شاہ محمود قریشی، اسد قیصر، علی محمد خان نے معاہدے پر دستخط کیے جب کہ کالعدم تنظیم کی جانب سے مفتی منیب الرحمان نے بطور ضامن معاہدے کے لیے کردار ادا کیا۔