Nov ۱۸, ۲۰۲۲ ۰۹:۱۸ Asia/Tehran
  • پاکستان کے بارے عالمی بینک کی تازہ ترین رپورٹ، مستقبل میں جی ڈی پی کم ہونے کا خدشہ

عالمی بینک نے موسمیاتی تبدیلی کے باعث پاکستان کی جی ڈی پی کے لئے 2050 تک 18 سے 20 فیصد تک تنزلی کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

سحر نیوز/پاکستان: پاکستانی ذرائع کے مطابق عالمی بینک کی جاری کردہ رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ اگر موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی خرابی کے مشترکہ خطرات ختم نہیں کیے گئے تو پاکستان کی خراب معیشت کی صورتحال مزید خراب ہو جائے گی اور سالانہ جی ڈی پی دوہزار پچاس تک 18 سے 20 فیصد تک گر سکتی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سیلاب میں اضافے اور ہیٹ ویو کی وجہ سے زراعت اور لائیو اسٹاک میں کمی، تباہ حال انفرا اسٹرکچر، ناقص پیداواری صلاحیت اور صحت کے ناقص نظام جیسے مسائل ان صورتحال میں دخیل ہیں۔

رپورٹ میں مزید آیا ہے کہ پانی کی قلت کے باعث زرعی پیداوار میں 4.6 فیصد سے زیادہ کی کمی کا امکان ہے جبکہ ماحولیاتی آلودگی بھی سالانہ جی دی پی کے انڈیکس کو 6.5  فیصد تک گرا سکتی ہے۔

عالمی بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گرم موسم کے باعث پانی سے محرومی اور اس کے نتیجے میں زراعت سے جڑے مسائل کا بھی پاکستان کو سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

رپورٹ میں مزید آیا ہے کہ دوہزار تیس تک پاکستان کے شہری علاقوں میں دیہی علاقوں کے مقابلے میں نصف کمی کا امکان ہے تاہم 2050 تک شہری علاقوں میں غربت میں مزید 10 فیصد کمی کی توقع کی جا سکتی ہے۔

 

ٹیگس