Feb ۱۹, ۲۰۲۴ ۱۷:۴۱ Asia/Tehran
  • قومی اور صوبائی اسمبلی کے آزاد امیدواروں کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت؟

پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) نے قومی اسمبلی، پنجاب اور خیبر پختونخوا میں سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کا اعلان کردیا۔

سحر نیوز/ پاکستان: مجلس وحدت مسلمین (ایم ڈبلیو ایم)، سنی اتحاد کونسل اور پاکستان تحریک انصاف  کے رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی، جس میں بیرسٹر گوہر، عمر ایوب، رؤف حسن  اور علامہ راجا ناصر عباس کے ساتھ چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا بھی موجود تھے۔

پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر نے کہا ہمارا اتحاد اس ملک کے لیے ہے، یہ اقدام مخصوص نشستوں کے تحفظ کے لیے کیا گیا ہے، سنی اتحاد کونسل اور ایم ڈبلیو ایم سے معاہدہ ہوگیا ہے، نوٹیفکیشن کے بعد آزاد امیدواروں کو 3 دن میں کسی پارٹی کو جوائن کرنا ہوتا ہے، قومی اور صوبائی اسمبلی میں ہمارے امیدوار سنی اتحاد کونسل کو جوائن کریں گے۔ سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کا فیصلہ اتفاق رائے سے کیا گیا ہے، الیکشن کمیشن سے مطالبہ کریں گے کہ مخصوص نشستیں قانون کے مطابق دیں، ہم وہ ڈاکو منٹیشن آج الیکشن کمیشن کے سامنے پیش کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کے بعد پی ٹی آئی کے امیدوار پورے پاکستان سے منتخب ہوئے، ہمارا دعویٰ ہے کہ ہم قومی اسمبلی کی 180 نشستیں جیت چکے ہیں۔

اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکریٹری عمر ایوب نے کہا کہ ملک میں فرقہ واریت نہیں چاہتے، پی ٹی آئی حمایت یافتہ امیدوار سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کریں گے، راولپنڈی کے کمشنر کے بیان سے پتا چلاکہ کس طرح دھاندلی ہوتی رہی، فارم 45 کے مطابق فارم 47 بننا چاہیے، ایم کیو ایم نے تحریک انصاف کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا ہے، پشاور سے 7 سے 8 نشستوں پر ڈی سی اور پولیس افسران نے دھاندلی کی، ہماری ہی پارٹی حکومت بنائے گی۔

پی ٹی آئی رہنما نے یہ بھی کہا کہ مجلس وحدت مسلمین نے جتنی سپورٹ کی ہے اس پر شکریہ کے الفاظ نہیں ہیں، علامہ راجہ ناصرعباس کا تہہ دل سے مشکور ہوں کہ انہوں نے ہمیشہ ہماری حمایت کی۔

ایم ڈبلیو ایم کے علامہ راجہ ناصر عباس نے دعوی کیا کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں اور قیادت نے صبر کے ساتھ ڈٹ جانے کا مظاہرہ کیا، 2 سال تک لوگوں کو ڈرانے کی کوشش کی گئی، پی ٹی آئی ورکرز، لیڈر شپ نے صبر اور ڈٹ جانے کی تاریخ رقم کی ہے، عالمی ایجنڈے کے تحت حکومت کو گرایا، غیر آئینی طور پر الیکشن میں تاخیر کی گئی، لیڈر شپ کو جیلوں میں ڈالا گیا، کیسز بنائے گئے، آزاد امیدواروں کو ڈرایا گیا، دھمکایا گیا، عوام نے جنہیں مسترد کردیا، انہیں مسلط کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے اس موقع پر کہا کہ یہ اتحاد آج سے سات آٹھ سال پہلے سے ہے، الیکشن سے ایک روز قبل بلے کو واپس لے کر امیدواروں کی پوزیشن کو آزاد کیا گیا، فیصلہ باہمی مشاورت اور اتفاق رائے سے کیا گیا ہے، ہم رواداری کے قائل ہیں، اپنا مسلک چھوڑو نا کسی کا مسلک چھیڑو نا۔

 صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ عمران خان کی حتمی اجازت سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے، ہم دو جماعتوں نے پاکستان میں نفرت کو ختم کیا، ہم نفرت کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے ہیں، تمام مسالک پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ ہیں۔

ٹیگس