آیت کا پیغام (22) : دو موبائل
أَوَلَا يَعْلَمُونَ أَنَّ اللَّـهَ يَعْلَمُ مَا يُسِرُّونَ وَمَا يُعْلِنُونَ (سورہ بقرہ ۔ آیت ۷۷)
دو موبائل اگر ایک دوسرے کے برابر برابر بھی رکھیں ہوئے ہوں تب بھی ان میں کسی ایک کے ذریعہ دوسرے سے رابطہ نہیں کیا جا سکتا۔ انہیں رابطہ برقرار کرنے کے لئے ایک مرکز کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایک موبائل سے تبھی دوسرے موبائل پر کال کی جا سکتی ہے جب ان دونوں کے بیج ایک مرکز ہو جو ترنگوں پر سوار پیغام کو ایک موبائل سے لے کر دوسرے موبائل تک پہونچا سکے۔
ہمیں یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ خدا اس کائنات کا مرکز ہے۔اس کائنات میں ہونے والی ہر حرکت خدا کی منشا اور اسکے ارادے کی محتاج ہے اور خدا اس سے باخبر ہوتا ہے۔ اسی لئے انسان جب بھی کسی دوسرے انسان سے بطور پنہاں رابطہ کرتا ہے اور کوئی پیغام اس تک پہونچانا چاہتا ہے تو پہلے خدا اُس سے باخبر ہوتا ہے پھر بعد میں وہ انسان۔
یہی وجہ ہے کہ قرآن کریم صریح انداز میں ارشاد فرماتا ہے:
أَوَلَا يَعْلَمُونَ أَنَّ اللَّـهَ يَعْلَمُ مَا يُسِرُّونَ وَمَا يُعْلِنُونَ (سورہ بقرہ ۔ آیت ۷۷)
کیا یہ لوگ اتنا بھی نہیں جانتے کہ اللہ وہ سب کچھ جانتا ہے جو کچھ یہ چھپاتے ہیں اور جو کچھ ظاہر کرتے ہیں۔
ہمارا ہر عمل، ہماری ہر بات اور حتیٰ ہماری ہر سوچ علم الٰہی کے احاطے میں ہے۔ اگر یہ احساس ہمارے اندر تر و تازہ رہے تو ہمارے قول، فعل اور ہماری فکر میں لغزش کا احتمال بہت کم ہوجائے۔
تحریر:استاد محمد رضا رنجبر
ترجمہ و ترتیب:سید باقر کاظمی