ملا محمد تقی بن محمد معروف( شہید ثالث)
اصول فقہ کے میدان میں کتاب عیون الاصول، وعظ و نصیحت کے موضوع پر کتاب مجالس المومنین اور اسلامی شریعت کے موضوع پر کتاب منہج الاجتہاد آپ کی مشہور تالیفات ہیں
ملا محمد تقی بن محمد معروف المعروف شہید ثالث سن ۱۱۸۴ میں برغان میں پیدا ہوئے۔ آپ نے قزوین، قم اور اصفہان میں علوم اسلامی کی تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعد آپ نے شیخ جعفر کاشف الغطاء، صاحب ریاض اور سید مجاہد کے سامنے زانوئے ادب تہہ کیا۔
آپ اپنے روز مرہ کا بیشتر وقت احکام دین کی ترویج میں صرف کرتے تھے۔ اصول فقہ کے میدان میں کتاب عیون الاصول، وعظ و نصیحت کے موضوع پر کتاب مجالس المومنین اور اسلامی شریعت کے موضوع پر کتاب منہج الاجتہاد آپ کی مشہور تالیفات ہیں۔ شہید ثالث سن ۱۲۶۴ ہجری قمری میں رونما ہونے والے باببیت کے فتنے کے موقع پر ناصر الدین شاہ کے جلسوں میں شرکت کرتے تھے اور ہمیشہ بابیت کے خلاف علم حق بلند کرتے اور اپنی کوششوں سے اس فتنے کا راستہ روکنے کی کوششیں کرتے رہتے تھے۔
آپ بابیت کی آنکھوں میں کانٹا بن کر چبھنے لگے اسی لئے آپ کے گھر پر باب فرقے کے چند افراد نے حملہ کر کے آپ کو زخمی کردیا۔
آپ حملے کے وقت نماز شب میں مشغول تھے اور آپ نے دو روز زخمی حالت میں گذارنے کے بعد جان، جان آفرین کے سپرد کردی۔