مولائے کائنات کی نظر میں فقر کے اسباب
حضرت علی علیہ السلام فقر کے اسباب بیان فرماتے ہیں۔
ایک شخص حضرت امام علی علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوا اور اپنے فقر کے بارے میں عرض کرنے لگا :
(لعلک تکتب بقلم معھود فقال: لا، فقال لعلک تمشط بمشط مکسور فقال لا۔۔۔۔ )
آپکی تنگدستی اور فقر شاید ان اسباب سے ہیں، اپنے گرہ دار قلم کے ساتھ لکھتے ہو۔
اس آدمی نے جواب دیا : نہیں امیر المومنین
حضرت امام علی علیہ السلام نے فرمایا : ٹوٹی ہوئی کنگھی سے کنگھی کرتے ہو؟
اس آدمی نے کہا: نہیں مولا
حضرت امام علی علیہ السلام نے فرمایا : اپنے بڑے شخص سے چلنے میں آگے چلتے ہو۔ (اپنے بڑوں کا ادب نہیں کرتے)
اس شخص نے کہا: نہیں مولا
حضرت امام علی علیہ السلام نے فرمایا : طلوع فجر کے بعد سوتے ہو؟
اس شخص نے کہا نہیں مولا ۔
حضرت امام علی علیہ السلام نے فرمایا : کیا تم اپنے والدین کے لئے دعائے خیر نہیں کرتے؟
اس شخص نے کہا : جی ہاں اے امیر المؤمنین : تو اس وقت حضرت علی علیہ السلام نے حکم فرمایا اپنے والدین کی تنگدستی اور فقر کے لئے اپنی دعاؤں میں یاد رکھو اور فرمایا :
میں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے : اپنے والدین کے لئے جو شخص دعائے خیر نہیں کرتا وہ تباہ ہو جاتا ہے اور وہ تنگدستی میں مبتلا ہو جاتا ہے۔
حوالہ : پرسش و پاسخ حضرت امام علی علیہ السلام۔ 1001،ص 324