ماه شعبان کے آخری ایام
ابو صلت نے روایت کی ہے کہ شعبان کے آخری جمعہ میں امام علی رضاؑ کی خدمت میں حاضر ہوا تو حضرتؑ نے فرمایا کہ: اے ابو صلت ماه شعبان کا زیاده حصہ گزر گیا، یہ اس کا آخری جمعہ ہے لہذا:
جو کوتاہیاں اس ماه کے گذرے دنوں میں کی ہیں اس کے باقی مانده دنوں میں تلافی کرو، جو منفعت بخش ہو وه کام انجام دو،زیاده دعا و استغفار کرو، تلاوت قرآن کرو اور گناہوں سے خدا کی بارگاه میں توبہ کرو۔
تا کہ جب ماه مبارک رمضان آئے تو خدا کے لئے خالص ہو جاؤ، کسی کی امانت اور حق اپنی گردن پر نہ چھوڑو مگر یہ کہ ادا کر دو، کسی کی جانب سے اپنے دل میں کینہ بھی نہ رکھو مگر یہ کہ نکال دو، جو گناه کیا ہو اسے ترک کر دو۔
خدا سے ڈرو، اس پر توکل کرو ظاہر و پوشیده امر میں اور جو خدا پر توکل کرے خدا اس کے لئے کافی ہے.
اس مہینہ کے باقی دنوں میں اس دعا کو زیاده پڑھو:
اَللّهُمَّ اِن لَّمْ تَکُنْ غَفَرتَ لَنَا فِیمَا مَضٰی مِنْ شَعبَانَ فَاغْفِرلَنَا فِیمَا بَقِیَ مِنْهُ
"خدایا! اگر تو نے ہمیں شعبان کے گذشتہ دنوں میں نہیں بخشا ہے تو جو باقی ره گیا ہے اس میں ہمیں بخش دے۔"
مفاتیح الجنان، ص 307
معارف الفرقان-1079