پند آموز باتیں
وَ تَبِعَ جِنَازَةً فَسَمِعَ رَجُلًا یَضْحَکُ
فَقَالَ علیه السلام
کَأَنَّ الْمَوْتَ فِیهَا عَلَی غَیْرِنَا کُتِبَ وَ کَأَنَّ الْحَقَّ فِیهَا عَلَی غَیْرِنَا وَجَبَ وَ کَأَنَّ الَّذِی نَرَی مِنَ الْأَمْوَاتِ سَفْرٌ عَمَّا قَلِیلٍ إِلَیْنَا رَاجِعُونَ نُبَوِّئُهُمْ أَجْدَاثَهُمْ وَ نَأْکُلُ تُرَاثَهُمْ کَأَنَّا مُخَلَّدُونَ بَعْدَهُمْ ثُمَّ قَدْ نَسِینَا کُلَّ وَاعِظٍ وَ وَاعِظَةٍ وَ رُمِینَا بِکُلِّ فَادِحٍ وَ جَائِحَةٍ.
حضرت ایک جنازہ کے پیچھے جا رہے تھے کہ ایک شخص کے ہنسنے کی آواز سنی جس پر آپ نے فرمایا۔
گویا اس دنیا میں موت ہمارے علاوہ دوسروں کے لیے لکھی گئی ہے اور گویا یہ حق (موت ) دوسروں ہی پر لازم ہے اور گویا جن مرنے والوں کو ہم دیکھتے ہیں، وہ مسافر ہیں جو عنقریب ہماری طرف پلٹ آئیں گے۔ادھر ہم انہیں قبروں میں اتارتے ہیں ادھر ان کا ترکہ کھانے لگتے ہیں گویا ان کے بعد ہم ہمیشہ رہنے والے ہیں۔ پھر یہ کہ ہم نے ہر پندو نصیحت کرنے والے کو وہ مرد ہو یا عورت بھلا دیا ہے اور ہر آفت کا نشانہ بن گئے ہیں۔