Dec ۱۶, ۲۰۱۹ ۱۰:۵۱ Asia/Tehran
  • زیادہ سونا بھی خطرناک ہے!

محققین کا کہنا ہے کہ جس طرح زیادہ دیر تک جاگنا انسان کے لئے نقصان دہ ہے، اسی طرح زیادہ دیر سونے سے بھی انسان کو خطرات لاحق ہو جاتے ہیں۔

امریکہ میں نیند کے تعلق سے تازہ ترین تحقیقات سامنے آئی ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ دن کی نیند انسانی صحت کے لئے خطرناک ہو سکتی ہے۔

ڈیلی میل کے مطابق نئی تحقیقات یہ کہتی ہیں کہ  ظہر کے بعد سونا انسان میں ہارٹ اٹیک کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔محققین اس نتیجے پر پہونچے ہیں کہ اگر پچاس سال سے زائد عمر رکھنے والے لوگ اگر پابندی سے ظہر کے بعد ڈیڑھ گھنٹا سونے کے عادی ہیں تو انہیں یہ معلوم ہونا چاہئے کہ اس سے ان کے اندر ہارٹ اٹیک کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔ایسے افراد کو ظہر کے بعد جاگنے والوں کی بنسبت ۲۵ فیصد زیادہ دل کے دورے کا خطرہ ہے۔

اسی طرح تحقیقات یہ بھی بتاتی ہیں کہ اگر انسان ایک طویل وقت تک نہ سوئے تو اسکے نتیجے میں انسان میں بلڈ پریشر یا شریانوں میں خون کے جمنے جیسی مشکلات پیدا ہو جاتی ہیں۔

محققین کا کہنا ہے کہ جس طرح زیادہ دیر تک جاگنا انسانی صحت کے لئے نقصان دہ ہے، اسی طرح زیادہ دیر تک سونے سے بھی انسان کو خطرات لاحق ہو جاتے ہیں۔اس طرح کہ وہ افراد جو رات میں نو گھنٹے سے زیادہ سوتے ہیں،وہ دیگر افراد کی بنسبت ۲۳ فیصد زیادہ دل کے دورے کی زد پر ہیں۔

نیند کے سلسلے میں حاصل شدہ یہ نتائج محققین کی چھے سالہ کاوشوں کا ثمر ہے جس کے دوران انہوں نے ساٹھ سال سے زیادہ کے ۳۰ ہزار افراد کی نیند اور انکے سونے جاگنے کے نظام کو زیر نظر رکھا ہے۔

اسی طرح محقیقن نے اُن افراد کو بھی سخت خبردار کیا ہے جو رات میں طولانی سونے کے علاوہ بعد از ظہر بھی سونے کے عادی ہیں۔محققین کے مطابق ایسے افراد کو دیگر عام لوگوں کی بنسبت ۸۵ فیصد زیادہ دل کے دورے یا ہارٹ اٹیک کا خطرہ ہے۔

محققین کا ماننا ہے کہ حد سے زیادہ آرام کرنے سے دماغ تک خون پہونچنے کا عمل بھی متاثر ہوتا ہے۔

تحقیقات کے یہ نتائج امریکہ کے طبی جریدے نیورولوجی میں شائع ہوئے ہیں۔

 

 

 

ٹیگس