May ۰۳, ۲۰۲۱ ۲۱:۰۰ Asia/Tehran
  • مولود کعبہ کی شبِ شہادت میں دعا و مناجات اور آہ و نالہ کی گونج

اس مہینے کی خاص عبادات میں دعا بھی ہے اور وقت دعا کی قبولیت کا بھی خاص وقت ہوتا ہے اور شب ھای قدر سے بہتر اور کوئی وقت نہیں اس لئے ہمیں چاہیئے کہ شب ھای قدر میں اللہ تعالیٰ سے زیادہ سے زیادہ دعا مانگیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران اور عراق سمیت دنیا کے مختلف ملکوں میں وصی رسول خدا، داماد حضرت مصطفیٰ، امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام کی شب شہادت کا غم انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔

عاشقان ولایت و امامت کے پروانے دوسری شب قدر اور مولائے متقیان کی شب شہادت کی مناسبت سے طبی اور حفظان صحت کے اصولوں کا خیال رکھتے ہوئے ایران کے سبھی چھوٹے بڑے شہروں کی مساجد اور امامبارگاہوں اور حرم ہائے اہلبیت کے اطراف میں جمع ہوئے  ہیں اور  اپنے معبود کے حضور عبادت اور دعا و مناجات میں بسر کرنے کے ساتھ ساتھ مولی الموحدین امیر المومنین علی علیہ السلام کی مظلومانہ شہادت کی مناسبت سے عزاداری و سینہ زنی بھی کر رہے ہیں-

 

شب قدر واپسی کا سنہری موقع

شب قدر واپسی کا سنہری موقع

شب قدر یا لیلۃ القدر مسلمانوں کے درمیان پورے سال کی سب سے زیادہ فضیلت و اہمیت کی حامل شب ہے۔ قرآن و احادیث کی روشنی میں یہ شب ہزار مہینوں سے افضل و برتر ہے۔

جس شب کے بارے میں اللہ ملائکہ سے کہہ رہا ہے کہ جاؤ اور فریاد کرو کہ کیا کوئی حاجت مند، مشکلات میں گرفتار، گناہوں میں آلودہ بندہ ہے جسے اس شب کے طفیل بخش دیا جائے۔

شب قدر وہ رات ہے کہ جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے اور فرشتے اس رات میں اللہ کے اذن سے زمین پر نازل ہوتے ہیں اور بندوں کے سارے سال کے مقدورات کو معین کرتے ہیں ۔ اس رات کا ماہ مبارک میں پایا جانا، پیامبراسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی امت پر بہت بڑا اللہ کا انعام اور احسان ہے۔

انسان کے سال بھر کے مقدرات (انسان کی موت و حیات اور رزق وغیرہ) اس کی لیاقت کی بنا پر معین کئے جاتے ہیں۔ اس رات انسان تفکر اور تدبر کے ذریعے اپنے آپ میں تبدیلی لا سکتا ہے، سال بھر کے اپنے اعمال کا وزن کرتا ہے اور مناسب مقدمات فراہم کرکے اپنی سرنوشت کو بہترین صورت میں ڈھال سکتا ہے۔

حضرت امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں، ماہ رمضان کی انیسویں کی رات کو انسان کی تقدیر، اکیسویں رات کو اس کو محکم کیا جاتا ہے اور تئیسویں کی رات کو اس تقدیر پر دستخط ہوتے ہیں۔

خداوند کریم کا احسان و شکر بجا لاتے ہیں کہ اس نے ہمیں ایک مرتبہ پھر ماہ رمضان المبارک کی برکات سے مستفید ہونے کا موقع دیا اور یہ موقع عطا کیا کہ ہم اس ماہ مبارک میں اپنے گناہوں کی تلافی کرسکیں اور اس ماہ مبارک کے فیض اور برکات کو سمیٹ سکیں، پوری دنیا کے گوش و کنار میں رمضان المبارک اپنی رحمتیں اور برکتیں لئے ہوئے ہمارے درمیان ہے اور عنقریب ہم سے رخصت ہو جائے گا۔ اسی مبارک مہینہ کی آخری عشرے کی طاق راتیں شب قدر کہلاتی ہیں، یعنی ان راتوں میں اللہ کی کتاب قرآن کریم جو پیغمبر اکرم (ص) پر نازل ہوئی، کے نزول کی راتیں شمار ہوتی ہیں ۔

رمضان المبارک کی انیسویں،اکیسویں اور تئیسویں رات شب قدر ہے -

 شب قدر وه رات ہے جو ہزار مہینوں سے افضل ہوتی ہے اس رات کے اعمال ہزار مہینوں کے اعمال سے بہترہیں اور اس رات میں سال کے امور مقدر ہوتے ہیں اور ملائکه اور روح جو سب سے عظیم ملک ہے اس رات میں پروردگار کے حکم سے زمین پر نازل ہوتے ہیں ۔

شب قدر اس رات کو کہتے ہیں جو پورے سال کی راتوں میں سب سے افضل ہوتی ہے اور اس رات میں بندوں کی تقدیر لکھی جاتی ہے اور اس رات میں خلوص کے ساتھ مانگی گئی دعا بھی ضرور قبول ہوتی ہے۔

اے امور کی تدبیر کرنے والے ، قبر والوں کو اٹھا نے والے، دریاؤں کو جاری کرنے والے، درود نازل فرما محمد و آل محمد علیهم السلام پر اور ہمارے مسائل و مشکلات کو آسان فرما آمین یا رب العالمین۔

دعائے جوشن کبیر - عربی + اردو

 

ٹیگس