سردی کے ساتھ بڑھتی اداسی ؟ وجہ اور علاج کیا ہے؟
ونٹڑ ڈپریشن کی علامات میں اداسی کا مسلسل احساس، لو انرجی ، نیند اور کھانے کی عادات میں تبدیلی شامل ہے
دنیا بھر میں سردی نے ڈیرے ڈال دیے ہیں راتیں لمبی اور دن چھوٹے لگنے لگے ہیں لیکن کیا آپ بھی اس سرد موسم میں خود کو زیادہ تھکا ہوا اور اداس محسوس کرتے ہیں؟
اگر ایسا ہے تو آپ اکیلے نہیں ہیں کیونکہ دنیا بھر میں کروڑوں لوگ موسم کی تبدیلی کے ساتھ ساتھ مزاج کی تبدیلی کو بھی محسوس کرتے ہیں۔
ماہرین اس کیفیت کو سیزنل ایفیکٹو ڈس آرڈر(SAD) یعنی اداسی کی ایک شکل قراردیتے ہی ہے جو مخصوص موسموں بالخصوص خزاں اور سردیوں میں پائی جاتی ہے، اس کیفیت کو ’موسم سرما کا ڈپریشن‘ بھی کہا جاتا ہے ڈپریشن کی یہ قسم انسان کی ذہنی حالت کو متاثر کرتی ہے۔
سردیوں کا ڈپریشن کس عمر کے لوگوں کو متاثر کرتا ہے؟
سیزنل ایفیکٹیو ڈس آرڈر (SAD) یا پھر 'ونٹر ڈپریشن' کے نام سے جانی جانیوالی یہ کیفیت کسی بھی عمر کے شخص کو متاثر کر سکتی ہے۔
نفسیاتی ماہرین کی رائے
بھارت کے ماہر نفسیات کے مطابق سیزنل ایفیکٹوڈس آرڈ ر ایک تسلیم شدہ ذہنی صحت کی حالت ہے جو دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کو متاثر کرتی ہے، اس کی علامات میں اداسی کا مسلسل احساس، لو انرجی ، نیند اور کھانے کی عادات میں تبدیلی شامل ہے۔
سائنسی ماہرین کی متفقہ رائے
سائنسی ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ موسم اور مزاج کے درمیان تعلق ناقابل تردید ہے، سورج کی روشنی میں کمی دماغی کیمسٹری میں تبدیلیوں کا سبب بن کر بے چینی کی علامات میں اضافہ کرتی ہے۔
سرد موسم میں سورج کی روشنی میں کمی سرکیڈین ریتھم (کسی فرد کی اندرونی جسمانی گھڑی کا قدرتی دن رات کے چکر کے ساتھ مطابق ہونا ) کو متاثر کرتی ہے جس کے نتیجے میں نیند میں خلل پڑتا ہے اور سستی اور لو انرجی کا احساس بڑھ جاتا ہے۔
سورج کی روشنی کی کمی سے ہمارے دماغ میں سیروٹونن لیول (موڈ، بھوک اور نیند کو متاثر کرنے والا کیمیکل ) میں بھی کمی آ جاتی ہے، جو افسردگی بڑھاتی ہے۔
لوگ سرد موسم کی وجہ سے باہر نکلنے سے بھی گریز کرتے ہیں، جس سے قدرتی روشنی اور جسمانی سرگرمیاں محدود ہو جاتی ہیں اور یہ دونوں ہی دماغی صحت کے لیے بہت ضروری ہیں۔
سردیوں کے ڈپریشن سے آپ کیسے نجات پاسکتے ہیں؟
٭بھارت کے نفسیاتی ماہرین کے مطابق دن کے اوقات میں سورج کی روشنی میں گزارا گیا وقت سیزنل ایفیکٹیو ڈس آرڈر (SAD) کی علامات کو کم کرسکتا ہے دن کے اوقات میں پردے اور کھڑکیوں کو کھلا رکھ کر سورج کی روشنی کی آمد یقینی بنائی جاسکتی ہے۔
* سرد موسم میں باقاعدگی سے ورزش کریں اس موسم کیلئے ماہرین ایروبک ایکسرسائز کو ترجیح دیتے ہیں یہ ایکسرسائز موڈ کو بہتر بنانے والے سیروٹونن لیول کی مقدار کو بڑھانے کا سبب بنتی ہے۔
٭سرد موسم میں تنہائی محسوس کریں تو مثبت سرگرمیوں میں زیادہ سے زیادہ خود کو مصروف کر لیں ساتھ ہی اہل خانہ ، دوستوں اور عزیزاقارب کے ساتھ اچھا وقت گزاریں۔
*سونے کا شیڈول بنائیں اور زیادہ سونے سے بھی پرہیز کریں، کھانے میں سبزیوں اور پھلوں کےساتھ اومیگا 3 فیٹی ایسڈ کی موجودگی بھی یقینی بنائیں۔