Dec ۱۶, ۲۰۲۵ ۰۹:۰۵ Asia/Tehran
  • کچھ لوگ ہمیشہ الارم بجنے سے پہلے ہی جاگ کیوں جاتے ہیں؟

یہ کیفیت اکثر ان لوگوں میں زیادہ نظر آتی ہے جو باقاعدہ نیند کا شیڈول رکھتے ہیں۔

کیا آپ کے ساتھ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ صبح اٹھنے کے لیے فون الارم میں وقت سیٹ کرتے ہیں مگر اس کے بجنے سے کچھ منٹ پہلے خودکار طور آنکھیں کھل جاتی ہیں؟

اس وقت آس پاس کوئی آواز نہیں ہوتی اور پھر بھی جسم حیرت انگیز طور پر جان جاتا ہے کہ الارم بجنے والا ہے تو اٹھ جانا چاہیے۔

بظاہر تو یہ عجیب اور حیران کن محسوس ہوتا ہے مگر ایسا اتفاق سے نہیں ہوتا۔

یہ ہمارے جسم کی اندرونی گھڑی کا کام ہوتا ہے جو ایک حیرت انگیز ٹائمنگ سسٹم ہے جو سونے اور جاگنے کے افعال کو ریگولیٹ کرتا ہے۔

مگر ہمارے جسم کے اندر نصب یہ الارم کلاک کیسے کام کرتی ہے؟

ہارمونز پر مبنی اٹھانے والی گھڑی

ہمارے دماغ کے اندر suprachiasmatic nucleus نامی نیورونز کا ایک چھوٹا گروپ موجود ہوتا ہے جن کو ماسٹر کلاک بھی کہا جاتا ہے۔

یہ نیورونز جسم کے اندرونی ردھم کے تعاون سے وقت کو ٹریک کرتے ہیں اور یہ اندرونی ردھم 24 گھنٹے کے دن سے جڑا ہوتا ہے تاکہ نیند، جسمانی درجہ حرارت، بھوک اور ہاضمے وغیرہ کو ریگولیٹ کرسکے۔

یہ قدرتی ردھم ہمیں روزانہ غنودگی اور مستعدی جیسے احساسات محسوس کراتا ہے۔

 

ہمارا جسم اس گھڑی کو قدرتی طور پر سیٹ کرتا ہے اور اسی وجہ سے مختلف افراد کے سونے اور جاگنے کے اوقات میں فرق ہوتا ہے، یعنی کچھ رات کو جلد سونا پسند کرتے ہیں جبکہ کچھ ایسے ہوتے ہیں جو رات گئے بستر پر جاتے ہیں۔

چونکہ سونے، جاگنے، کھانے اور جسمانی سرگرمیوں کے معمولات اس اندرونی گھڑی سے منسلک ہوتے ہیں تو یہ گھڑی روزانہ کے ان رویوں کے بارے میں اندازہ لگانے لگتی ہے اور اس وقت کے مطابق متعلقہ ہارمونز کا اخراج کرتی ہے۔

مثال کے طر پر جب ہم صبح جاگتے ہیں تو جسم کے اندر کورٹیسول نامی ہارمون کا اخراج بڑھ جاتا ہے تاکہ دن کا آغاز توانائی کے ساتھ ہوسکے۔

تو جن افراد کے سونے اور جاگنے کے وقت میں تسلسل ہوتا ہے تو یہ اندرونی گھڑی جان جاتی ہے کہ آپ عموماً کس وقت جاگتے ہیں اور اسی وجہ سے فون الارم بجنے سے قبل ہی یہ گھڑی جسم کو اٹھنے کے لیے تیار کرتی ہے۔

یعنی جسمانی درجہ حرارت گھٹ جاتا ہے، نیند میں مدد فراہم کرنے والے ہارمون میلاٹونین کی سطح گھٹ جاتی ہے جبکہ کورٹیسول کی سطح بڑھنے لگتی ہے۔

تو جس وقت الارم بجنے والا ہوتا ہے، ہمارا جسم پہلے سے ہی بیدار ہونے کے لیے تیار ہوتا ہے۔

Image Caption

 

ہمیں فالو کریں:

Follow us: FacebookXinstagram, tiktok  whatsapp channel

اگر آپ اکثر الارم بجنے سے چند منٹ قبل جاگ جاتے ہیں اور خود کو مستعد محسوس کر رہے ہوتے ہیں، تو اس کا مطلب ہوتا ہے کہ اندرونی ردھم درست کام کر رہا ہے۔

البتہ اگر آپ الارم بجنے سے پہلے جاگتے ہیں اور غنودگی یا تھکان محسوس کرتے ہیں تو یہ نیند کے ناقص معیار کی نشانی ہوسکتی ہے۔

سونے جاگنے کے وقت کوئی وقت نہ ہونے سے جسم کی اندرونی گھڑی الجھن کا شکار ہو جاتی ہے جس کے باعث غنودگی یا توجہ مرکوز کرنے میں مشکلات جیسے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔

اسی طرح نیند کا کوئی تسلسل نہ ہونے سے جسم جاگنے کے لیے الارم پر انحصار کرنے لگتا ہے اور گہری نیند سے جگاتا ہے جس کے باعث اٹھنے پر سر بھاری بھاری محسوس ہوسکتا ہے۔

ٹیگس