مقبوضہ غرب اردن میں حالات کشیدہ ہیں اور صیہونی فورسز سے فلسطینیوں کی جھڑپوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
قدس کی غاصب و جابر صیہونی حکومت نے ماہ مبارک رمضان کے آغاز کے ساتھ ہی مقبوضہ بیت المقدس میں بڑی تعداد میں فوجیوں کو تعینات کیا ہے۔
اسرائیلی فوجیوں نے ظلم و بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے روزہ دار فلسطینیوں پر حملہ کیا، جس میں 19 فلسطینیی روزہ دار زخمی ہوئے۔
اقوام متحدہ میں انسانی امور کے ادارے او سی ایچ اے نے تازہ رپورٹ میں بتایا کہ فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں دو ہفتوں میں اسرائیلی فورسز کی بربریت میں 8 فلسطینی شہید اور 20 بچوں سمیت 140 زخمی ہوئے۔
مسجد الاقصی کے خطیب نے کہا ہے کہ قدس آزاد ہو گا اور فلسطینی عوام الرٹ ہیں۔
اسرائیلی فوجیوں نے ظلم و بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے فلسطینیوں پر حملہ کر کے کئی گھروں کو مسمار کردیا ہے۔
فلسطین کی اسلامی استقامتی تنظیم حماس کے سینیئر عہدیدار اسماعیل ہنیہ نے قومی اتحاد کو واجب شرعی بتاتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ ویسٹ بینک میں انتفاضہ کا آتش فشاں رکنے والا نہیں ہے۔
بسیج کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حصے بخرے ہونے کی آواز سنائی دے رہی ہے۔
ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ صیہونی حکومت نے غرب اردن میں مزید صیہونی کالونیوں کی تعمیر کے نئے نصوبے کی منظوری دی ہے۔
علماء مسلمین کی عالمی یونین نے بعض عرب ممالک کی جانب سے قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کے ساتھ روابط کی برقراری اور سمجھوتے کی مذمت کی ہے۔