Apr ۱۸, ۲۰۱۸ ۱۴:۴۳
عموما مغربی اور یورپی ممالک دہشتگردوں کو دو حصوں میں تقسیم کرتے ہیں۔اچھے اور برے۔وہ ہر قسم کے دہشتگرد ٹولے کو بلیک لسٹ کر کے ان پر نشانہ نہیں سادھتے،بلکہ پہلے یہ دیکھتے ہیں کہ کون سے دہشتگرد انکے کتنا کام آسکتے ہیں یا انکے لئے کتنے ’’نوٹ‘‘ بنا سکتے ہیں۔اگر ان کو دہشتگرد اپنے کام کے لگتے ہیں اور انہیں کچھ منافعہ پہونچا سکتے ہیں تو پھر انکو نہ صرف نشانہ نہیں بناتے بلکہ پال پوس کے انہیں اور زیادہ خونخوار بناتے ہیں!