شام میں امریکی اتحاد کی ایک اور وحشیانہ کارروائی، 7 جاں بحق و زخمی
امریکہ کی زیرکمان داعش مخالف نام نہاد عالمی اتحاد کے جنگی طیاروں کی پیر کی رات مشرقی شام میں الشعفہ کے علاقے پر بمباری کے نتیجے میں سات افراد جاں بحق و زخمی ہوگئے۔
موصولہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکی اتحاد کے جنگی طیاروں کے اس حملے میں ایک بچہ سمیت دو عام شہری جاں بحق اور ایک عورت سمیت پانچ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
چھے اگست کو بھی امریکی اتحاد کے جنگی طیاروں نے شام کے علاقے دیرالزور میں عام شہریوں کو خاک و خون میں غلطاں کر دیا تھا۔
شام کی حکومت نے بارہا اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے چیئرمین کے نام اپنے مراسلوں میں شام کے خلاف امریکی اتحاد کے جرائم ختم کرائے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔امریکی اتحاد کی جارحیت کا یہ سلسلہ ایسی حالت میں جاری ہے کہ دو ہزار چودہ سے عراق اور شام میں امریکی اتحاد کے جارحانہ حملوں میں پانچ ہزار سے زائد عام شہری مارے جا چکے ہیں۔
عراق و شام میں داعش مخالف یہ نام نہاد عالمی اتحاد باراک اوباما کے دورحکومت میں تشکیل پایا تھا جبکہ اس اتحاد میں شامل ممالک کی جانب سے ہی داعش دہشت گردوں کو مالی اور اسلحہ جاتی مدد فراہم کی جاتی رہی ہے۔