امریکہ میں نسل پرستی کے خلاف احتجاج کا دائرہ پھیل گیا
Nov ۱۲, ۲۰۱۵ ۱۸:۵۵ Asia/Tehran
امریکا میں نسل پرستی کے خلاف نیویارک سمیت مختلف شہروں میں یونیورسٹی طلبا کے مظاہروں میں وسعت آ گئ ہے۔
نیویارک یونیورسٹی میں طلبا کے ایک اجتماع سے خطا ب میں یونیورسٹی انتظامیہ کے بعض عہدیداروں نے سیاہ فاموں کے خلاف توہین آمیز باتیں کیں جس پر یونیورسٹی طلبا کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔اسی سلسلے میں بدھ کو نیویارک میں یونیورسٹی طلبا نے احتجاجی مارچ کیا۔ طلبا کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی کے ذمہ دار عہدیداروں نے سیاہ فاموں اور دیگر نسلی اقلیتوں کے لئے غلام اور وحشی جیسے نازیبا الفاظ استعمال کئے جو کھلی نسل پرستی ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ اس سے پہلے امریکا کی میسوری یونیورسٹی اور اس کے بعد ریاست کنکٹی کٹ کی ییل یونیورسٹی کے طلبا یونیورسٹیوں میں نسل پرستی کے خلاف مظاہرے کر چکے ہیں۔
مذکورہ یونیورسٹیوں کے سیاہ فام طلبا کا کہنا ہے کہ تعلیمی اداروں سے نسل پرستی ختم کی جائے اور جو لوگ سیاہ فاموں اوردیگرغیر سفید فام طلبا کے ساتھ نسلی امتیاز میں ملوث پائے جائیں ان کے خلاف موثر قانونی کارروائی کی جائے۔