امریکہ کی شیکاگو پولیس نے ڈرائیونگ قانون کی خلاف ورزی کرنے پر ایک سیاہ فام امریکی شہری کو فائرنگ کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا۔
امریکہ میں انسانی حقوق کے ایک سرگرم عمل کارکن نے کہا ہے کہ امریکی پولیس کے ہاتھوں گذشتہ ایک عشرے کے دوران امریکہ میں ہزاروں کی تعداد میں سیاہ فام شہریوں کا قتل ہوا ہے۔
ایک اور سیاہ فام امریکی نوجوان، امریکی پولیس کی بربریت کی بھینٹ چڑھ گیا۔
ایک گیارہ سالہ سیاہ فام بچے پر امریکی پولیس نے براہ راست فائرنگ کی ہے کہ جس نے ہنگامی فون کال کر کے مدد طلب کی تھی۔
امریکہ میں نسل پرستی کی تاریخ کو بدلنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
امریکی پولیس نے سیاہ فام تحریک بلیک لائیوز میٹر کے بانی کے ایک کزن پر بار بار الیکٹرک شاکر استعمال کر کے اُسے قتل کر دیا ہے جس سے سارے امریکہ میں غم وغصہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔
سفید فام امریکیوں کے مقابلے میں سیاہ فام امریکی نوجوانوں کوگن وائلنس کا زیادہ خطرہ ہے۔
امریکی ریاست مسی سیپی کے مرکزی شہر جکسون میں پینے کے پانی کا بحران جاری ہے اور لوگوں کو پانی کے حصول کے لئے کئی کلومیٹر لمبی لائنیں بنا کر انتظار میں کھڑے رہنا پڑتا ہے۔
سیاہ فاموں کے خلاف امریکی پولیس تاریخ ہمیشہ سے سیاہ رہی ہے۔
امریکی پولیس کا وحشی چہرا ایک بار پھر دنیا کے سامنے آ گیا۔