امریکہ اور جاپان خطے کے امن و استحکام کی جانب قدم بڑھائیں: چین
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ہونگ لی نے کہا ہے کہ امریکہ اور جاپان اپنی فوجی طاقت کا مظاہرہ کرنے کے بجائے اس خطے کے امن و استحکام کی جانب قدم بڑھائیں۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ہونگ لی نے جمعرات کو بیجنگ میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور جاپان اپنی فوجی طاقت کا مظاہرہ کرنے کے بجائے اس خطے کے امن و استحکام کی جانب قدم بڑھائیں۔
چین کی وزار ت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اس علاقے میں امریکہ اور جاپان کی مشترکہ فوجی مشقوں سے حالات میں مزید کشیدگی پیدا ہوگی۔
اس سے پہلے جاپان کے وزیر دفاع جن ناکاتھانی نے بدھ کے روز بحرالکاہل کے علاقے میں تعینات امریکی کمانڈر جنرل ہیری ہیرس سے ملاقات کی تھی جس میں جنوبی بحیرہ چین کے علاقے میں مشترکہ فوجی مشقوں پر اتفاق کیا گیا۔
بیجنگ برسوں سے جنوبی بحیرہ چین کے علاقے میں امریکہ کے داخلے کو روکنے کی کوشش کررہا ہے لیکن خطے کی کشیدگی میں اضافے اور اپنی فوجی نقل و حرکت کے ذریعے امریکہ، چین کے مقابلے پر اتر آیا ہے۔
جنوبی بحیرہ چین میں واقع جزیرہ اسپریٹلی اور چین کے بنائے ہوئے مصنوعی جزیرے سے صرف بارہ کلومیٹر کے فاصلے پر گائیڈڈ میزائلوں سے لیس تباہ کن امریکی بحری بیڑے کی تعیناتی کے بعد علاقے کی کشیدگی میں زبردست اضافہ ہوگیا ہے۔ چین اس سے پہلے بھی کئی بار خبردار کرچکا ہے کہ امریکہ اس علاقے میں سیکورٹی خدشات کو ہوا دینے سے گریز کرے۔
قابل ذکر ہے کہ جنوبی بحیرہ چین کے بعض جزیروں پر، ملائیشیا، فلپائن، ویتنام اور برونئی جیسے ملکوں کے چین کے ساتھ اختلافات چلے آرہے ہیں اور امریکہ مسلسل ان معاملات کو ہوا دیکر چین پر اپنا دباؤ بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔