بحران شام کے حل کی غرض سے جنیوا تین مذاکرات
امریکہ اور روس نے بحران شام کے حل کی غرض سے جنیوا تین مذاکرات کے آغاز کو ضروری قرار دیا ہے۔
روسی وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان کے مطابق وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف اور امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے شام کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اسٹیفن دی مستورا پر زور دیا ہے کہ وہ جنیوا تین مذاکرات کے شیڈول کا جلد از جلد اعلان کریں۔ دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ نے مذاکراتی عمل میں غیر ضروری تاخیر کو تشویشنا ک قرار دیا۔
شام کے بارے میں اقوام متحدہ کی نگرانی میں جنیوا تین مذاکرات، پچیس جنوری سے شروع ہونے والے تھے تاہم حکومت شام کے مخالفین کی جانب سے نمائندہ وفد کے ارکان کے بارے میں پائے جانے والے شدید اختلافات کے باعث مذاکرات کو موخر کر دیا گیا۔
حکومت شام، مذاکرات کے لئے اپنے نمائندہ وفد کا پہلے ہی اعلان کر چکی ہے۔ دمشق میں سرکاری ذرائع نے بتایا ہے کہ جنیوا تین مذاکرات میں شامی وفد کی قیادت اقوام متحدہ میں اس کے مستقل نمائندے بشار جعفری کریں گے۔ شامی وفد میں نائب وزیر خارجہ فیصل مقداد، قانونی ماہرین اور وزارت خارجہ کے بعض دوسرے عہدیدار بھی شامل ہوں گے۔
اس سے قبل شام کے وزیر خارجہ ولید المعلم نے کہا تھا کہ مذاکرات میں حصہ لینے کے لئے شامی وفد پوری طرح تیار ہے اور مذاکرات میں کسی بھی قسم کی تاخیر کی ذمہ داری دوسرے فریقوں پر عائد ہو گی۔