Feb ۰۳, ۲۰۱۶ ۱۷:۱۸ Asia/Tehran
  • یورپی یونین کا شیرازہ بکھرنے کا خطرہ

جرمنی کے وزیرخزانہ نے خبردار کیا ہے کہ تارکین وطن کے بحران کی وجہ سے یورپی یونین کا شیرازہ بکھر سکتا ہے -

جرمن وزیرخزانہ وولفگانگ شوبیل نے کہا کہ یورپی ملکوں کو چاہئے کہ تارکین وطن کے بحران کو فوری طور پر حل کرنے کے لئے قدم اٹھائیں - انہوں نے جرمنی کے شہر ڈسل ڈورف میں ایک پروگرام میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین تارکین وطن کے بحران کی وجہ سے سخت خطرے سے دوچار ہے - جرمن وزیرخزانہ نے کہا کہ ان کے چالیس سالہ سیاسی کیریئر میں ابھی تک ایسا کوئی بحران سامنے نہیں آیا تھا جس نے ہمارے معاشرے کو اس قدر درہم برہم اور متزلزل کیا ہو ان کا کہنا تھا کہ تارکین وطن کے بحران پر فوری طور پر قابو پانے کے لئے کوئی بھی جادو کی چھڑی نہیں ہے اس لئے جرمنی کو چاہئے کہ وہ مشرق وسطی اور شمالی افریقہ میں زیادہ کھل کر اور پوری توانائی کے ساتھ دخیل ہو تاکہ ان ملکوں میں امن قائم ہو -

انہوں نے تارکین وطن کو اپنے ملک میں پناہ دئے جانے کے تعلق سے درپیش چیلنجوں کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا کہ جرمن حکومت کو پناہ گزینوں کے سیلاب کو روکنا ہوگا- جرمن وزیرخزانہ نے کہا کہ مہاجرین یا تارکین وطن کے بحران کو روکنے کے لئے ایک فوری راہ حل کی ضرورت ہے -

واضح رہے کہ اس سے پہلے اطالوی وزیراعظم میٹیو رنزی  اور فرانسیسی وزیراعظم مانوئل والس بھی یورپی یونین کا شیرازہ بکھر جانے کی بابت خبردار کرچکے ہیں - اطالوی وزیراعظم نے حال ہی میں اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ یورپی یونین کا شیرازہ بکھر سکتا ہے - ان کا کہنا تھا کہ تارکین وطن کا بحران یورپ کے لئے ایک بڑی آزمائش ہے اس لئے سبھی یورپی ملکوں کو چاہئے کہ وہ اس بحران اور اس سے پیدا ہونے والی مشکلات کا مل کر مقابلہ کریں -

فرانسیسی وزیراعظم مینوئل والس نے بھی نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ تارکین وطن کا بحران یورپی یونین کو نابودی کے خطرے سے دوچار کر دے گا - فرانسیسی وزیراعظم نے داعش کو وجود میں لانے اور شام اور عراق کے شہریوں کو بے گھر کرنے میں مغرب کے کردار کی طرف کوئی اشارہ کئے بغیر دعوی کیا کہ یورپ ان سبھی تارکین وطن کو اپنے یہاں جگہ نہیں دے سکتا جو جنگ کے خوف سے شام اور عراق سے یورپ کی جانب فرار کر رہے ہیں کیونکہ اس سے یورپی معاشرے عدم استحکام کا شکار ہو جائیں گے -

اس درمیان ایک ایسے وقت جب پناہ گزینوں یا تارکین وطن کا ریلا یورپ کی جانب رواں دواں ہے بعض یورپی حکومتوں نے سخت اقدام  کئے ہیں - اس سلسلے میں ڈنمارک کی حکومت نے منگل کو جرمنی کے ساتھ ملنے والی اپنی سرحدوں کو سختی سے کنٹرول کرنے والے قانون کی مدت میں آئندہ تیئس فروری تک توسیع کردی ہے - مہاجروں کے امور سے متعلق ڈنمارک کے وزیر کا کہنا تھا کہ جرمنی سے ملنے والی ڈنمارک کی سرحدوں پر سخت نگرانی ضروری ہے کیونکہ سوئیڈن نے بھی اپنی سرحدوں پر نگرانی اور کنٹرول کا عمل سخت کر دیا ہے - آسٹریا کی حکومت نے بھی کہا ہے کہ وہ دوہزارانیس تک پچاس ہزار تارکین وطن کو ملک سے نکال دے گی - پچھلے ہفتے سوئیڈن کی حکومت نے بھی اعلان کیا تھا کہ وہ تقریبا اسّی ہزار تارکین وطن کو ملک سے نکال رہی ہے -

ٹیگس