Mar ۲۷, ۲۰۱۶ ۰۹:۲۱ Asia/Tehran
  • عراقی فوج کی پیشقدمی پر بہت زیادہ حیرت ہوئی، بان کی مون

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے عراقی وزیر اعظم کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ داعش دہشت گرد گروہ کے مقابلے میں عراقی فوج کی پیشقدمی حیرت انگیز ہے۔

الفرات خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے اپنے دورہ عراق میں اس ملک کے وزیراعظم حیدرالعبادی کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں صیہونی تکفیری دہشت گرد گروہ داعش کے مقابلے میں عراقی فوج کی پیشقدمی پر حیرت و خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں حکومت عراق کی حمایت کرتے ہیں۔

انھوں نے اسکندریہ کے اسٹیڈیم میں دہشت گردانہ بم دھماکے کی بھینٹ چڑھنے والوں کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فٹبال میچ کے تماشائیوں کو دہشت گردانہ حملے کا نشانہ بنائے جانے سے ثابت ہو گیا کہ دہشت گردوں کے لئے یہ بات کوئی اہمیت نہیں رکھتی کہ وہ کہاں اور کس کو اپنے حملے کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے دہشت گرد گروہ داعش کے وحشیانہ جرائم اور اس گروہ کی جانب سےعراقی عوام کے لئے پیدا کئے جانے والے مسائل و مشکلات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ داعش کے مقابلے میں قومی آشتی، ایک اہم حکمت عملی ہے اورعراق کے تمام سیاسی رہنماؤں اور قبائلی سرداروں کو چاہئے کہ اپنے ملک میں امن و استحکام کے قیام میں بھرپور تعاون و مدد کریں۔

اس مشترکہ پریس کانفرنس میں عراق کے وزیراعظم حیدرالعبادی نے بھی اپنے ملک کی اقتصادی صورت حال کے بارے میں ایک رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ بحران سے باہر نکلنے کے لئے انھیں عراقی قوم کی توانائی پر پورا یقین ہے اور عالمی برادری کو چاہئے کہ داعش دہشت گرد گروہ کے خلاف جنگ اور مالی و اقتصادی مسائل و مشکلات میں عراق کی مدد کرے۔

دوسری جانب عالمی بینک کے سربراہ جیم یونگ کیم نے، جواقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے دورہ عراق میں ان کے ساتھ تھے، کہا کہ عراق کو بہت زیادہ مسائل و مشکلات کا سامنا ہے اور انھوں نے داعش دہشت گرد گروہ کے قبضے سے آزاد کئے جانے والے علاقوں میں استحکام پیدا کرنے کے لئے پچّیس کروڑ ڈالر کی رقم مختص کی ہے۔

ٹیگس