میانمار کے نئے صدر نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
میانمار میں برسوں کی فوجی حکومت کے بعد اس ملک کے پہلے منتخب صدر نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔
ذرائع کے مطابق میانمار کے نئے صدر ہتین کیاؤ نے، اس ملک کی پارلیمنٹ میں اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔ میانمار میں نئے صدر کی جانب سے سرگرمیاں شروع کئے جانے کے ساتھ ہی اس ملک کی تاریخ میں، کہ جہاں برسوں تک فوجی حکومت قائم رہی ہے، نئے باب کا آغاز ہو گیا۔
دو ہزار آٹھ میں فوجی حکومت کی جانب سے وضع اور منظور کئے جانے والے میانمار کے نئے بنیادی آئین کے مطابق اس ملک کے صدر کو پارلمینٹ کے اراکین کی جانب سے پانچ سال کے لئے منتخب کیا جاتا ہے۔ انہتّر سالہ ہتین کیاؤ کو میانمار کی نوبل انعام یافتہ رہنما آنگ سان سوچی کا، جو میانمار کی سابق فوجی حکومت کے بنیادی آئین کے مطابق اپنے ملک کی صدارت کا عہدہ سنبھالنے کی حقدار نہیں رہی ہیں، قریبی سمجھا جاتا ہے۔
بدھ کے روز میانمار میں اقتدار کی منتقلی کا آخری مرحلہ انجام پایا۔ پچّیس برسوں کے بعد گذشتہ سال نومبر میں ہونے والے میانمار کے پہلے آزادانہ پارلیمانی انتخابات میں اس ملک کے عوام نے وسیع پیمانے پر شرکت کی تھی۔