برازیلین صدر کے خلاف مواخذے کی تحریک کامیاب
سرکاری فنڈز میں خرد برد کے الزام پر برازیل کی صدر کے خلاف مواخذے کی تحریک کامیاب ہوگئی ہے اور اب اگلے مرحلے کیلئے ایوان بالابھجوائی جائے گی ۔
تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق برازیل میں کانگریس کے ایوان زیریں نے صدر ڈلما روسیف کے خلاف مواخذے کی تحریک اکثریت رائے سے منظور کر لی ہے۔
سرکاری فنڈز میں خرد برد کے الزام پر برازیل کی صدر کے خلاف مواخذے کی تحریک کامیاب ہوگئی ہے اور اب اگلے مرحلے کیلئے اسے سینیٹ میں بھیجا جائے گا جو فیصلہ کرے گی کہ آیا صدر کے خلاف مقدمہ چلایا جائے یا نہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق صدر "ڈلما روسیف " پر الزام ہے کہ اُنہوں نے بڑھتے ہوئے خسارے کو چھپانے کے لیے سرکاری فنڈز میں خرد بردکی۔ پانچ سو تیرہ کے ایوان زیریں میں تحریک کی کامیابی کیلئے تین سو بیالیس ووٹ درکار تھے ، اسپیکر نے بھی صدر کےخلاف ووٹ دیا۔
اس سے قبل برازیل کی صدر ڈلما روسیف نے اپنے خلاف ہونے والی بغاوت کی مذمت کرتے ہوئے اشارہ دیاتھا کہ نائب صدر مائیکل ٹیمر ، ان کے خلاف سازش کرنے والوں میں سے ایک ہیں۔
صدر ڈلما روسیف کے مخالفین کی طرف سے یہ الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں کہ انھوں نے 2014ء میں بجٹ خسارے کو غیر قانونی طور پر چھپایا تاکہ اپنے دوبارہ صدر منتخب ہونے کی راہ ہموار کر سکیں۔ تاہم صدر ان الزامات کو مسترد کرتی آئی ہیں۔
صدر کے ناقدین ان پر ملک میں کساد بازاری اور سرکاری تیل کمپنی "پیٹروبراس" سے جڑے بدعنوانی کے ایک اسکینڈل کا الزام بھی عائد کرتے ہیں۔