May ۲۶, ۲۰۱۶ ۱۱:۰۱ Asia/Tehran
  • جاپان میں جی سیون اجلاس کا آغاز

ترقی یافتہ ممالک کی تنظیم جی سیون کا دو روزہ سربراہی اجلاس آج سے جاپان میں شروع ہو گیا-

کیوڈو نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عالمی معیشت میں مرکزی کردار ادا کرنے والے جی سیون گروپ کا دو روزہ سالانہ اجلاس جاپان کے سیاحتی مقام آئس شیما میں شروع ہوگیا ہے ۔ اجلاس میں عالمی معیشت میں سست روی ، دہشت گردی اور پناہ گزینوں کے بحران جیسے موضوعات پر بات چیت ہوگی ۔

امریکی صدر باراک اوباما ، برطانوی وزیراعظم ڈیو ڈ کیمرون ، فرانس کے صدر فرانسوا اولانڈ اور جرمن چانسلر انجلا مرکل سمیت رکن ممالک کے سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے جاپان پہنچ گئے ہیں ۔

اجلاس کے موقع پر سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں ۔ میڈیا کو بھی اجلاس کے وینیو تک جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ امریکی صدر بارک اوباما جی سیون اجلاس میں شرکت کے لئے کل جاپان پہنچے اس موقع پر ہزاروں افراد نے امریکی میرین فوجی کے ہاتھوں جاپانی خاتون کی عصمت دری اور قتل کے خلاف مظاہرہ کیا اور امریکی فوجی اڈہ بند کرنے اور امریکی فوجیوں کے انخلا کا مطالبہ کیا۔

آئس شیما میں امریکی صدر اوباما کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران جاپانی وزیر اعظم شینزو آبے نے کہا کہ جنوبی جاپان میں اوکیناوا میں قائم امریکی فوجی اڈے کے ایک ملازم کے ہاتھوں ایک جاپانی خاتون کا قتل انتہائی مجرمانہ فطرت کا عکاس ہے۔ اس قتل پر انہوں نے امریکی صدر باراک اوباما سے سخت احتجاج کیا ۔دوسری طرف دارالحکومت ٹوکیو میں جاپانی وزیر خارجہ نے بھی اپنے ملک پر امریکی ایٹمی بمباری کو عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

صدر اوباما دوسری جنگ عظیم کے بعد امریکہ کے پہلے صدر ہوں گے جو اپنے عہدہ صدارت میں امریکی بربریت کا شکار ہیروشیما کا دورہ کریں گے تاہم امریکہ کی جانب سے پہلے ہی واضح کیا جاچکا ہے کہ صدر اوباما ہیروشیما پر ایٹم بم حملے کی معافی نہیں مانگیں گے-

 

ٹیگس