روسی ہیکروں نے اوباما کا دماغ ہیک کر لیا: ماسکو
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے امریکہ کے صدارتی انتخابات میں روس کی مداخلت پر مبنی واشنگٹن حکام کے دعووں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ روسی ہیکروں نے قطعی طور پر امریکی صدر بارک اوباما کا دماغ ہیک کر لیا ہے-
ہمارے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے انٹیلیجنس اداروں نے اس سے قبل ایک رپورٹ شائع کر کے یہ دعوی کیا تھا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتین نے خود ہیکروں کو حکم دیا تھا کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کو کامیاب بنانے کے مقصد سے صدارتی انتخابات پر اثر انداز ہوں- امریکہ کے انٹیلیجنس اداروں نے یہ بھی دعوی کیا ہے کہ ہیکروں کے اس حملے کا مقصد اس ملک کے نو منتخب صدر ٹرمپ کو کامیاب بنانے میں مدد کرنا اور ہلیری کلنٹن کو شکست سے دوچار کرنا تھا-
امریکہ کے صدارتی انتخابات میں روس کی مداخلت، امریکی انتخابات کی مہم کے دوران ایک متنازعہ مسئلہ بن گئی تھی اور اس سلسلے میں ہنگامہ آرائی کی وجہ ٹرمپ کی جانب سے، روس کے ساتھ امریکہ کے قریبی تعلقات اور پوتین کی شخصیت کے بارے میں تعریفی کلمات تھے- اس تنازعے کے نتیجے میں وائٹ ہاؤس نے پینتیس روسی سفارتکاروں کو امریکہ سے نکال دیا اور ساتھ ہی چھے عہدیداروں اور پانچ اداروں کے خلاف بھی پابندیاں عائد کر دیں-
روسی صدر ولادیمیر پوتین نے بھی تیس دسمبر کو امریکی صدر باراک اوباما کی جانب سے پینتیس روسی سفارتکاروں کو نکالے جانے کے بارے میں کہا کہ مجھے افسوس ہے کہ امریکی صدر اس طرح سے اپنے دورۂ صدارت کا اختتام کر رہے ہیں- روسی صدر ولادیمیرپوتین کی جانب سے امریکی سفیروں کو نہ نکالے جانے پر ٹرمپ نے ایک ٹوئیٹ میں ان کا شکریہ ادا کیا-