پاک ترک اسکول کا عملہ اقوام متحدہ کے حوالے
پاکستان نے ویزے میں توسیع سے انکار کے بعد پاکستان میں مزید قیام کیلئے اقوام متحدہ سے رجوع کرلیا ہے۔
پاکستان میں قیام پذیر پاک ترک اسکول کے عملے نے ویزے میں توسیع سے انکار کے بعد پاکستان میں مزید قیام کیلئے اقوام متحدہ سے رجوع کرلیا ہے۔ اسکول عملے کی جانب سے اقوام متحدہ کی لکھی درخواست میں کہا گیا ہے کہ ترکی پہنچنے پر انہیں گرفتار کر لیا جائیگا جس کے بعد ان کی جانوں کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
پاکستان کی جانب سے ویزے میں توسیع سے انکار کے بعد پاک ترک اسکولوں کے 108 اساتذہ نے اقوام متحدہ سے رجوع کرلیا ہے۔ ترک عملے کی جانب سے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین سے درخواست کی گئی کہ انہیں ترکی کے علاوہ کسی بھی دوسرے ملک میں آباد کیا جائے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ترکی میں اردگان انتظامیہ انہیں فتح اللہ گولن کی تنظیم سے واسبتگی کی بنیاد پر گرفتار کر سکتی ہے، جس کے بعد ان کی جانوں کو خطرات لاحق ہو چکے ہیں، ترک استاتذہ کی جانب سے کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی حکومت نے انہیں ویزے میں توسیع دینے سے صاف انکار کردیا ہے جس کے بعد وہ پاکستان میں مزید قیام اور روزگار نہیں کر سکتے۔
اقوام متحدہ نے ترک باشندوں کی درخواست منظور کرتے ہوئے پاکستانی حکومت کو ہدایت کی ہے کہ متاثرہ استاتذہ کو نومبر دوہزار سترہ تک ترکی نہ بھیجا جائے، اس دوران یہ عملہ اقوام متحدہ کی حفاظت میں رہے گا۔
واضح رہے کہ ترکی میں ناکام بغاوت کے بعد ترکی کے صدر نے فتح اللہ گولن کے حامیوں اور ان کی تنظیم سے وابستہ افراد کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاون کیا اور پاکستان کی حکومت سے بھی کہا تھا کہ پاک،ترک اسکول کے عملے کو ترکی بھیج دیا جائے۔