یورپی ممالک کی جانب سے یہودی بستیوں کی تعمیر کے فیصلے کی مذمت
یورپی ممالک نے غرب اردن میں نئی یہودی بستیوں کی تعمیر کے صیہونی کابینہ کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔
برطانیہ ، فرانس اور جرمنی نے ایک بیان جاری کر کے غرب اردن میں نئی یہودی کالونی کی تعمیر کی صیہونی کابینہ میں منظوری کو بین الاقوامی اصول و قوانین کے منافی قرار دیا ہے- جرمنی کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ وہ انیس سو سڑسٹھ کی سرحدوں میں کسی بھی طرح کی تبدیلی کو تسلیم نہیں کریں گے- برطانیہ کے وزیر خارجہ بوریس جانسن نے بھی صیہونی حکومت کے اس فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تعمیرات، بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور اس سے خود مختار فلسطینی ریاست کی تشکیل کا طریقہ کار کمزور ہو گا- فرانس کی وزارت خارجہ نے بھی نئی یہودی بستیوں کی تعمیر کی صیہونی کابینہ میں منظوری کی مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو تشویشناک قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے کشیدگی میں اضافہ ہو گا اور امن کا عمل خطرے میں پڑ جائے گا- یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے بھی صیہونی حکومت کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشرقی بیت المقدس سمیت مقبوضہ فلسطین میں کسی بھی طرح کی کالونی کی تعمیر، بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہے- واضح رہے کہ صیہونی حکومت نے عالمی برادری کے مطالبات اور بین الاقوامی قراردادوں کو پامال کرتے ہوئے رام اللہ کے شمال میں نئی یہودی کالونیاں بنانے کا فیصلہ کیا ہے-