آیت اللہ الزکزکی کی رہائی کے لئے مظاہرے
نائیجیریا کے مسلمانوں اور عیسائیوں نے دارالحکومت ابوجا کی سڑکوں پر مظاہرے کر کے نائجیریا کی تحریک اسلامی کے رہنما کی آزادی کا مطالبہ کیا-
پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسلمانوں اور عیسائیوں پر مشتمل تشویش میں مبتلاء نائیجیرین نامی گروہ نے دارالحکومت ابوجا میں مظاہرہ کر کے نائجیریا کی تحریک اسلامی کے رہنما آیت اللہ ابراہیم الزکزکی کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا-
اس گروہ کے اراکین نے اعلان کیا کہ وہ آیت اللہ الزکزکی کے خلاف روا رکھی جانے والی ناانصافیوں کو برداشت نہیں کر سکتے اور نائیجیریا کے حکام کو قانون کی پابندی کرنا چاہئے-
پولیس نے پرامن مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے واٹر کینن اور آنسو گیس کے گولے استعمال کئے-
مظاہرین نے پولیس کے اس اقدام کو عوام کے حقوق کی پامالی قرار دیا-
نائجیریا کے اس گروہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ عوام کو آیت اللہ الزکزکی کی غیر قانونی حراست سے متعلق زیادہ سے زیادہ آگاہ کرنے کی کوششیں جاری رکھیں گے-
نائیجیریا کی عدالت عالیہ نے آیت اللہ الزکزکی کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا حکم دیا ہے تاہم حکومت اس حکم پر عمل نہیں کر رہی ہے-
نائجیریا کی فوج نے دو سال قبل ایک جارحانہ قدم اٹھاتے ہوئے زاریا میں جلوس عزا پر حملہ کر کے سیکڑوں افراد کو شہید اور آیت اللہ ابراہیم الزکزکی کو ان کے کئی ساتھیوں کے ساتھ گرفتار اور انھیں بری طرح زد وکوب کیا تھا-
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے شہدائے زاریا کی تعداد کم سے کم تین سو پچاس اعلان کی تھی تاہم غیرسرکاری اعداد و شمار کے مطابق شہداء کی تعداد اس سے کہیں زیادہ تھی-