یورپ میں امریکہ کے جنگی طیاروں کی تعیناتی
واشنگٹن کی اشتعال انگیز اور جنگ پسندانہ پالیسیوں کے بعد امریکی وزارت جنگ نے یورپ میں ایف پینتیس جنگی طیارے تعینات کر دیئے ہیں دوسری جانب روس نے ملک کے مغربی علاقوں میں فوجی مشقیں انجام دی ہیں
اسپوٹنیک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور نیٹو کے سیکریٹری جنرل ینس اسٹولٹنبرگ کی ملاقات کے چند دنوں بعد ہی پنٹاگون نے ایک بیان جاری کرکے ایف پینتیس جنگی طیاروں کی تعیناتی کا مقصد ، یورپ میں ایک طویل مدت ٹریننگ منصوبہ قرار دیا - ایف پینتیس جنگی طیارے ایک پائلٹ کے ذریعے اڑان بھر سکتے ہیں اور یہ ایک انجن سے پرواز انجام دے سکتے ہیں - ان جنگی طیاروں کو امریکی کمپنی لاکھیڈ مارٹین نے بنایا ہے- یہ جنگی طیارے ہدف کی صحیح شناخت اور ریڈار کی نظروں سے اوجھل ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں - ان جنگی طیاروں کو دشمن پر فوری حملے کے لئے تیار کیا گیا ہے اور اس نے اپنی پہلی پرواز پندرہ دسمبر دوہزار چھے میں انجام دی ہے -دوسری جانب روسی فوج نے ملک کے مغربی علاقے میں اپنے ٹینکوں کی مشقیں انجام دی ہیں - روسی فوج کے مغربی علاقے کے کمانڈر جنرل آنڈری کارتوپولوف نے ان مشقوں کی کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ روسی ٹینکوں کی مشقوں کا مقصد ، فوج کو سردیوں کے بعد تیار کرنا تھا - روس کی ان فوجی مشقوں کا ایک اصلی ہدف اس ملک کی مغربی سرحدوں پر مغرب خاص طور سے امریکہ کے خطرات کا مقابلہ کرنا ہے - واشنگٹن برسوں سے نیٹو کو استعمال کرتے ہوئے روس پر عرصہ حیات تنگ کرنے کے لئے مشرقی یورپ میں اپنی فوجی موجودگی بڑھانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے - امریکہ ، گذشتہ کئی مہینوں سے مشرقی یورپ میں اپنی فوجی موجودگی بڑھانے کے لئے اپنے فوجی ٹینک تعینات کر رہا ہے اوراس نے اپنے فوجی اور کچھ جدید ترین فوجی ہیلی کاپٹر بھی اس علاقے میں روانہ کئے ہیں - ماسکو نے بارہا اپنی سرحدوں کے قریب نیٹو کے فوجیوں کی موجودگی کے انجام کی بابت خبردار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ ان اقدامات کا جواب دے گا - واشنگٹن اور ماسکو کے تعلقات دوہزار چودہ سے خاص طور سے مشرقی یورپ میں روس کی سرحدوں کے قریب نیٹو بالخصوص امریکہ کی فوجی نقل و حرکت اور اثرو رسوخ کا دائرہ بڑھنے اور شام کی صورت حال کے باعث خراب ہوگئے ہیں - دوہزار چودہ میں ریفرینڈم کے بعد یوکرین سے کریمہ کی علیحدگی اور اس کے روس سے ملحق ہونے کے بعد روس اور مغرب کے درمیان کشیدگی مزید بڑھ گئی -