Jun ۰۷, ۲۰۱۷ ۱۸:۱۹ Asia/Tehran
  • تہران میں دہشت گردی کے واقعات کی عالمی سطح پر مذمت

دنیا کے مختلف ملکوں اور رہنماؤں نے تہران میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔

پاکستان کی وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان میں تہران میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے، ایران کے عوام اور حکومت کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا گیا ہے۔

پاکستان کی وزارت خارجہ کے بیان میں یہ بات زور دے کر کہی گئی ہے کہ دہشت گردی ایک مشترکہ عالمی چیلنج ہے اور اس سے نمٹنے کے لیے ٹھوس اور مربوط کوششوں کی ضرورت ہے۔

پاکستان کے ارکان پارلیمنٹ نے بھی امام خمینی رح کے مزار اور پارلیمنٹ سیکریٹریٹ پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

ہندوستان کی وزیر خارجہ سشما سوراج نے ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کو فون کر کے تہران میں ہونے والے واقعے کی مذمت کی اور انسانی جانوں کے نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ہندوستان کی وزیر خارجہ نے تہران میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کو جمہوریت اور روحانیت پر حملہ قرار دیا ہے۔

ہندوستانی مسلمانوں کی تنطیم اتحاد المسلمین کے صدر اسدالدین اویسی اور لوک سبھا کے ارکان نے بھی اپنے اپنے ٹوئیٹ پیغامات میں، امام خمینی رح کے مزار اور پارلیمنٹ سیکریٹریٹ پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

لبنان کے اسپیکر نبی بری نے اپنے ایرانی ہم منصب علی لاریجانی کے نام پیغام میں تہران میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدام سے دہشت گردوں کی نابودی میں ایران کے عزم میں کوئی خلل واقع نہیں ہوگا۔

روسی صدر ولادیمیر پوتن کے دفتر جاری ہونے والے بیان میں تہران کے دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کر تے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس حملے سے واضح ہو گیا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے لیے اسلامی ملکوں کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنائے جانے کی ضرورت ہے۔

اقوام متحدہ نے بھی ان دہشت گردانہ حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔

یورپی یونین کے امور خارجہ کی انچارج فیڈریکا موگرینی نے بھی تہران کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایران کے وزیر خارجہ کے ساتھ رابطے میں ہیں اور صورتحال کا پوری طرح جائزہ لے رہی ہیں۔

جرمنی، فرانس، اٹلی، برطانیہ، افغانستان، عراق، شام اور دنیا کے بہت سے دوسرے ملکوں نے بھی تہران میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کو وحشیانہ قرار دیتے ہوئے دہشت گردی خلاف جنگ میں ایران کے کردار کی تعریف کی ہے۔

ٹیگس