جرمنی: عالمگیریت کے خلاف مظاہرے، 200 پولیس اہلکار زخمی
جرمنی میں ہزاروں افراد نے مظاہرہ کرتے ہوئے کئی گاڑیاں جلا ڈالیں،شاپنگ مال لوٹ لیے اور توڑ پھوڑکی۔ جھڑپوں میں دو سو پولیس اہلکار زخمی ہوئے جبکہ 83 مظاہرین کو گرفتارکر لیا گیا۔
جرمنی میں جی 20 سربراہی اجلاس کے موقع پر احتجاج اور پر تشدد مظاہرے کے بعد ہیمبرگ خانہ جنگی کا شکار شہر کا منظر پیش کرنے لگا۔ دو روز سےجاری احتجاج میں ہزاروں افراد شریک ہوئے جنھیں منتشر کرنے کےلیے پولیس نے بھرپور طاقت کا مظاہرہ کیا۔ سنگین صورت حال کے پیش نظر شہر میں پندرہ ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے جبکہ جرمنی بھر سے مزید نفری بھی طلب کی گئی۔ مظاہرین اور پولیس میں جھڑپوں کے دوران 200 کے قریب پولیس اہلکار زخمی ہوئے جبکہ 83 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔ پولیس کے مطابق مظاہرین نے پتھروں غلیل اور بوتلوں کا استعمال کیا،احتجاج کے دوران کئی اسٹورز میں لوٹ مار بھی کی گئی۔
عالمگیریت کے مخالفین، گروپ بیس کے اجلاس کے دوسرے روز بھی ہیمبرگ کی سڑکوں پر آئے اورگروپ-20 کے خلاف مظاہرے کئے۔ شانزن فریٹل کے علاقے میں مظاہروں کی شدت سب سے زیادہ تھی جہاں گروپ بیس کا سربراہی اجلاس ہورہا تھا۔ دو روز تک جاری رہنے والے احتجاج میں ہزاروں افراد شریک ہوئے جنہیں منتشر کرنے کے لیے پولیس نے بھرپور قوت کا مظاہرہ کیا۔