امریکہ کا شام مخالفین کی حمایت کا منصوبہ بند کرنے کا فیصلہ
بدنام زمانہ امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے نے مسلح شامی گروہوں کی حمایت کا منصوبہ روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسکائی نیوز کے مطابق حکومت امریکہ کے دو اعلی عہدیداروں نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ شامی حکومت کے خلاف لڑنے والے گروہوں کو مسلح کرنے کے امریکی منصوبے کو روکنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
مذکورہ امریکی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ، ماسکو کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
کہا جا رہا ہے کہ صدر بشار اسد کے مخالف گروہوں کو مسلح کرنے کا سی آئی اے کا پروگرام بند کرنے کا یہ فیصلہ، گروپ بیس کے اجلاس میں ٹرمپ پوتن ملاقات سے پہلے ہونے والے ایک اجلاس میں کیا گیا جس میں قومی سلامتی کے مشیر ایچ آر مک ماسٹر اور سی آئی اے کے سرغنہ مائک پومپیو بھی شریک تھے۔
سی آئی اے نے سابق امریکی صدر بارک اوباما کی پالیسی کے تحت شام کے صدر بشار اسد کی قانونی حکومت کو ختم کرنے کے لیے سن دو ہزار تیرہ میں دہشت گرد گروہوں کو منظم اور انہیں ہتھیار فراہم کرنے کے پروگرام کا آغاز کیا تھا۔
اسکائی نیوز کے مطابق مذکورہ امریکی عہدیداروں نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ شام میں دہشت گرد گروہوں کو منظم اور مسلح کرنے کا امریکی منصوبہ زیادہ کامیاب نہیں ہو سکا۔