روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے ایک بیان میں یوکرین کو ممکنہ طور پر دور مار کروز میزائل فراہم کئے جانے پر امریکہ کو سخت خبردار کیا ہے۔
روس نے امریکی ایوان نمائندگان کی جانب سے بین الاقوامی فوجداری عدالت آئی سی سی کے خلاف پابندی کے منصوبے کی منظوری پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اُسے امریکی قوانین کی حقیقت کی منہ بولتی مثال قرار دیا۔
سنیچر کے روز یوکرین کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر روس کے شدید حملوں کے باعث ملک بھر میں بجلی گل ہو گئی ہے۔
رائٹرز کا کہنا ہے کہ امریکہ نے یوکرین کی جانب سے روسی سرزمین پر حملے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔
امریکہ نے ہندوستان میں 11 مارچ کو نافذ ہونے والے شہریت ترمیمی قانون، سی اے اے، پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
روس کے ایوان صدر کے ترجمان نے کہا ہے کہ واشنگٹن اور ماسکو کے تعلقات بالکل ختم ہونے کے دھانے پر پہنچ چکے ہیں اور اس کا ذمہ دار خود امریکہ ہے۔
امریکہ اور یورپی ممالک کی جانب سے یوکرین کو بے تحاشہ ہتھیار دینے کے بعد اب نیٹو اور یورپی ممالک ہتھیاروں کی ترسیل کو کم کرنے کا سوچ رہے ہیں۔
امریکہ اور مغربی ممالک جنگ یوکرین کے آغاز سے ہی اس جنگ میں اپنا بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔
روس نے امریکہ کو ایٹمی ایندھن بھیجنا بند کر دیا ہے۔
کرملین کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ روسی صدر کے جی 20 اجلاس میں آنلائن خطاب کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔