Sep ۱۳, ۲۰۱۷ ۱۷:۲۰ Asia/Tehran
  • سعودی عرب میں پھانسی کی سزائیں، ایمنسٹی انٹرنیشنل کی تنقید

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سعودی عرب میں سیاسی مخالفین کو پھانسی دیئے جانے کے واقعات میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنے ایک بیان میں سعودی عرب میں سیاسی مخالفین کو بے رحمی کے ساتھ کچل دئے جانے کے تازہ  واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی حکومت جلد ہی ایک شیعہ نوجوان کو جبری اعتراف کی بنیاد پر پھانسی دینے والی ہے۔

اس  بیان میں کہا گیا ہے کہ عبدالکریم الحواج کو جو اس وقت اکیس سال کا نوجوان ہے سولہ سال کی عمر میں گرفتار کیا گیا تھا اور سعودی سیکورٹی اہلکاروں نے اس کو بے پناہ ایذائیں اور شکنجے دے کر اس سے جبری اعتراف لیا ہے جبکہ اس نے کسی بھی جرم کا ارتکاب نہیں کیا تھا۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل میں مشرق وسطی کے شعبے کے سربراہ لین مالوف نے سعودی عرب میں سیاسی مخالفین کو بے رحمی سے کچل دئے جانے کے تسلسل کے ساتھ جاری اقدامات کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب میں سیاسی مخالفین کو بلاجواز گرفتار کرکے انہیں بری طرح ایذائیں دی جاتی ہیں اور انتہائی بے رحمی کے ساتھ انہیں شکنجے دئے جاتےہیں۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مذکورہ عہدیدار نے کہا ہے کہ سعودی عرب کےفرمانروا کو چاہئے کہ وہ اکیس سالہ نوجوان کو سنائی گئی پھانسی کی سزا کو کالعدم قراردیں اور ملزم پرعدالت میں منصفانہ طریقے سے اور بین الاقوامی معیار کے مطابق مقدمہ چلایا جائے۔

 

ٹیگس