Oct ۰۵, ۲۰۱۷ ۱۱:۳۶ Asia/Tehran
  • مسلمان ہو تودہشت گرد کوئی اور ہو تو تنہائی پسند

امریکہ میں 59 افراد کے قاتل کو یہ کہہ کرکہ وہ تنہائی پسند تھا دہشت گردی کے زمرے سے نکال دیا۔

لاس ویگاس کنسرٹ میں 59افراد کے قاتل اور 500 سے زائد افراد کو زخمی کرنے والے ارب پتی امریکی شہری اسٹیفن پیڈوک کو محض تنہائی پسند قرار دیکر اس پر دہشتگردی کا لیبل نہیں لگنے دیا اوراگر اسٹیفن پیڈوک کی جگہ کو‎ئی مسلمان ہوتا تو اسے نہ فقط دہشت گرد قرار دیا جاتا بلکہ اس کی اینٹ سے اینٹ بجا دی جاتی اور اس پرکئی اسلامی ممالک سے رابطے میں ہونے کے الزامات بھی تحقیقات سے پہلے ہی لگا دیے جاتے۔

رائے عامہ کا سوال ہے کہ کیا محض سفید فام ہونے کے سبب درجنوں افراد کے قاتل کو تنہائی پسند کہہ کر رویہ نرم کرلیاگیا؟

اگر59 افراد کا قاتل اسٹیفن پیڈوک کسی اورنسل اور مذہب کا ہوتا تو کیا اسے تنہائی پسند ہی کہاجاتا؟

واضح رہےاتوار اور پیر کی درمیانی رات لاس ویگاس میں کنسرٹ کے دوران 64 سالہ اسٹیفن پیڈوک نے ہوٹل کی 32ویں منزل سے لوگوں پر گولیاں برسائی تھیں جن میں 59 افراد ہلاک اور 527 زخمی ہوگئے تھے۔

حملہ آور نے مختلف قسم کی 42 رائفلیں جمع کررکھی تھیں جن میں سے 23 حملے کی رات اس کے ہوٹل کے کمرے میں پائی گئیں۔ ان میں 4 ڈی ڈی ایم فور رائفل، 3 ایف این 15 رائفل، ایک اے کے 47، ایک کولٹ اے آر 15 بھی شامل ہےجبکہ ایک رائفل کو خاص طور سے آٹو میٹک بھی بنایا گیا تھا۔ اس کے علاوہ لاس ویگاس میں خون کی ہولی کھیلنے والےاسٹیفن پیڈوک نے پولیس کی آمد سے آگاہ رہنے کے لیے  ہوٹل کےکمرے کے اندر اور باہر خفیہ کیمرے بھی لگا رکھے تھے۔

ٹیگس