Aug ۱۸, ۲۰۲۵ ۱۸:۰۷ Asia/Tehran
  • غزہ سے فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کی سازش میں شدت

غاصب صیہونی فوجیوں نے غزہ سے فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کے منصوبے پر عمل تیز کردیا ہے۔ اسی کے ساتھ حماس غزہ پر قبضے کے اسرائیلی منصوبے کو گریٹر اسرائیل کے پروجکٹ کا حصہ قرار دیتے ہوئے عرب اور اسلامی ملکوں کو اس سلسلے میں ان کی تاریخی ذمہ داری کی یاد دہانی کرائی ہے۔

سحرنیوز/عالم اسلام:   یاد رہے کہ صیہونی فوج کے آرمی چیف نے غزہ پر قبضے کے لئے آپریشن کی منظوری دے دی ہے۔ صیہونی فوج کے سربراہ نے اس آپریشن کے تعلق سے کہا ہے کہ غزہ میں حملے تیز کردیئے جائيں گے اور پورے غزہ پر قـبضے کی غرض سے فلسطینیوں کو کوچ پر مجبور کرنے کے لئے دباؤ بڑھا دیا جائے گا۔ حماس نے خبردرار کیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے سربراہ کا یہ اعلان غزہ میں فلسطینیوں کے نسلی تصفیے میں وسعت پر منتج ہوگا۔

 حماس نے اس حوالے سے ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ صیہونی فوج کے سربراہ کا یہ اعلان، شہر غزہ میں وسیع جنگی جرائم کا اعلان ہے جس کا بین الاقوامی برادری کو نوٹس لینا چاہئے۔ 

حماس نے کہا کہ غاصب صیہونی فوج کے سربراہ کے اس اعلان سے غزہ سے اس کے اصلی ساکنین کی بے دخلی اور ان کے نسل تصفیے کے غیر انسانی منصوبے کی تصویری واضح ہوگئی ہے اور اس پر عالمی براداری کی خاموشی اور بے اعتنائی کا کوئی جواز نہیں ہے۔حماس نے امریکا اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے صیہونی حکومت کے جرائم کی پردہ پوشی کی کوششوں کو شرمناک قرار دیا ہے۔

 حماس نے خبردار کیا ہے کہ غزہ پر قبضے کا منصوبہ صیہونیوں کے گریٹر اسرائیل کے منصوبے کا حصہ ہے جس میں اردن، مصر، شام، لبنان، عراق اور بعض دیگر علاقے شامل ہیں۔

 اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس نے کہا ہے کہ فلسطینی عوام عرب اور اسلامی سرزمینوں کے دفاع کے اگلے مورچے پر فدارکاری کررہے ہیں اور اس وقت سبھی عرب اور اسلامی ممالک اپنی ملی اور تاریخی ذمہ داری کے اہم ترین موڑ پر کھڑے ہیں۔ 

 

ٹیگس