Oct ۱۶, ۲۰۱۷ ۱۳:۳۰ Asia/Tehran
  • میانمار کے بے گھر روہنگیا مسلمانوں کے لئے ایک اور جان لیوا حادثہ

روہنگیا مسلمانوں کی ایک اور کشتی بنگلہ دیش کے دریائے ناف میں الٹ گئی جس میں متعدد بچوں سمیت دسیوں افراد جاں بحق اور درجنوں لاپتہ ہو گئے ہیں۔

میانمار میں ریاستی تشدد سے جان بچا کر بنگلہ دیش نقل مکانی کرنے والے روہنگیا مسلمانوں کی ایک اور کشتی بنگلہ دیش کے دریائے ناف میں الٹ گئی جس میں متعدد بچوں سمیت دسیوں افراد جاں بحق اور لاپتہ ہو گئے ہیں۔ دوسری جانب میانماری فوج کے حملوں اور بھوک افلاس سے جان بچا کر دیگر ہزاروں روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش کی سرحد میں داخل ہو گئے ہیں۔میانمار میں ریاستی تشدد سے جان بچا کر بنگلہ دیش نقل مکانی کرنیوالے روہنگیا مسلمانوں کی ایک اور کشتی بنگلہ دیش کے دریائے ناف میں الٹ گئی جس کے نتیجے میں کئی بچوں سمیت درجنوں افراد جاں بحق اور لاپتہ ہوگئے ہیں۔ بنگلہ دیشی حکام کا کہنا ہے کہ سمندر میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والوں میں آٹھ افراد کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں جن میں چار عورتیں اور چار بچے شامل ہیں جبکہ دیگر لاشوں کی تلاش کا عمل جاری تھا۔حکام کے مطابق کشتی میں پچاس افراد سوار تھے۔ بنگلہ دیش کے بارڈر سیکورٹی کمانڈرکا کہنا ہے کہ اکیّس افراد کو بچا لیا گیا ہے۔چھ ہفتے کے دوران میانمار سے بنگلادیش پہنچنے کی کوشش کرنے والے دو سو روہنگیا مسلمان ڈوب کر جاں بحق ہو چکے ہیں ۔چھوٹی کشتیوں میں گنجائش سے زیادہ افراد کی موجودگی ان حادثات کی وجہ بن رہی ہے۔بنگلہ دیشی ذرائع کے مطابق بھوک اور میانماری فوج کے حملوں سے بچ کر روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش پہنچ رہے ہیں اور اب تک ہزاروں افراد بنگلہ دیش کی سرحد میں داخل ہو چکے ہیں۔میانماری فوج اور انتہا پسند بدھسٹوں سے بچ نکلنے کے لئے روہنگیا مسلمانوں کے پاس اس کےعلاوہ اور کوئی چارہ نہیں کہ وہ بنگلہ دیش کی سرحدوں کا رخ کریں۔بنگلہ دیش کی فلاح و بہبود کی تنظیم کے عہدیدار پریتم کمار چودھری نے پیر کے روز اعلان کیا ہے کہ کاکس بازار کے علاقے میں روہنگیا پناہ گزینوں کے کیمپوں میں اس وقت تقریبا چودہ ہزار بے سرپرست بچے انتہائی افسوسناک حالات میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ سماجی خدمات کے ادارے نے اعلان کیا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کے ہزاروں بچے ایسے ہیں کہ جن کے ماں باپ کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہےکہ وہاں اور کس حال میں ہیں ۔اس ادارے کے اعلان کے مطابق بے سرپرست اور بے گھر بچوں کے لئے ایک مرکز بھی قائم کیا جا رہا ہے۔حالیہ مہینوں کے دوران میانمار کے صوبے راخین میں جاری وحشیانہ حملوں اور جارحیت کے نتیجے میں لاکھوں روہنگیا مسلمان اپنی جان بچا کر بنگلہ دیش فرار ہو گئے ہیں۔میانماری فوج اور اس ملک کے انتہا پسند بدھسٹوں کے وحشیانہ حملوں کے نتیجے میں جسے اقوام متحدہ نے بھی قومی تطہیر سے تعبیر کیا ہے،چھے ہزار سے زائد روہنگیا مسلمان جاں بحق اور آٹھ ہزار سے زائد دیگر زخمی ہو چکے ہیں جبکہ آٹھ لاکھ کے قریب روہنگیا مسلمانوں نے بنگلہ دیش میں پناہ لے رکھی ہے۔

ٹیگس