Oct ۳۰, ۲۰۱۷ ۱۹:۴۷ Asia/Tehran
  • صیہونیوں کی تقریب میں شرکت سے برطانیہ کی لیبر پارٹی کے رہنما کا انکار

برطانیہ اور اسرائیل کے مشترکہ عشائیے اور اسی طرح بلفور شرمناک بیان کی صدسالہ تقریب میں شرکت سے لیبر پارٹی کے رہنما کا گریز صیہونیوں کی برہمی کا باعث بنا ہے۔

اخبار یروشلم پوسٹ نے لکھا ہے کہ بلفور اعلان کی صد سالہ تقریب کی مناسبت سے طے پایا ہے کہ اسرائیل اور برطانیہ کی مختلف شخصیات کی شرکت سے ڈنر کا اہتمام کیا جائے گا تاہم برطانیہ کی لیبر پارٹی کے رہنما جیرمی کوربن نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس عشائیے میں شریک نہیں ہوں گے۔
دو نومبر کو لندن میں ہونے والے اس پروگرام میں شرکت سے جیرمی کوربن کے انکار سے صیہونی حکام میں شدید برہمی پائی جاتی ہے۔
جیرمی کوربن اپنے سیاسی کارنامے میں مسئلہ فلسطین کی حمایت کے سلسلے میں ایک بڑا ماضی رکھتے ہیں اور انھوں نے بارہا فلسطینی قوم پر ظلم و ستم بند کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
جیرمی کوربن نے گذشتہ ماہ لیبر پارٹی میں اسرائیل دوستی کمیٹی کی استقبالیہ تقریب میں بھی شرکت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
دو ہزار سولہ میں بھی جیرمی کوربن کی جانب سے ہولوکاسٹ میوزیم کا معائنہ کرنے کے لئے صیہونیوں کی دعوت کو مسترد کر دیئے جانے پر انھیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
دریں اثنا برطانیہ کی وزیراعظم تھریسا میئے نے صیہونی وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو کو بلفور اعلان کی صد سالہ تقریب اور اسی مناست سے اہتمام کئے جانے والے ضیافت شام میں شرکت کی دعوت دی ہے۔
انھوں نے کہا ہے کہ برطانیہ، اسرائیل کے قیام میں اپنے کردار پر فخر کرتا ہے۔
تھریسا میئے کے اس بیان پر فلسطینی حلقوں نے سخت ردعمل کا اظہار کیا تھا اور اسے فلسطینیوں کے حقوق کی پامالی میں برطانوی کردار کا مظہر قرار دیتے ہوئے اس پر کڑی تنقید کی ہے۔
بلفور بیان ایک شرمناک اقدام تھا جو دو نومبر انّیس سو سترہ کو برطانیہ کے اس وقت کے وزیر خارجہ آرتھر جیمز بلفور کی جانب سے عمل میں لایا گیا اور سرانجام غاصب صیہونی حکومت کا قیام عمل میں آنے کا باعث بنا۔

ٹیگس