ٹرمپ انتظامیہ شمالی کوریا کو غیرمسلح کرنے کا تہیہ کئے ہوئے ہے، وائٹ ہاؤس
وائٹ ہاؤس کی ترجمان نے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ شمالی کوریا کو ہمیشہ کے لئے غیر مسلح کئے جانے پر کاربند ہیں۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان سارا سینڈرز نے کہا ہے کہ امریکہ کی یہ کوشش بدستور جاری ہے کہ شمالی کوریا پر دباؤ ڈالا جاتا رہے اور واشنگٹن کا یہ بھی خیال ہے کہ شمالی کوریا کے مقابلے میں راستہ مکمل کھلا ہوا ہے۔
وائٹ ہاؤس کی اس ترجمان کے مطابق شمالی کوریا نے مذاکرات کی خواہش ظاہر کی ہے پھر بھی اس بات کا صراحت کے ساتھ اعلان کئے جانے کی ضرورت ہے کہ جوہری غیر مسلح ہونا ہی اس ملک کے ساتھ کسی بھی طرح کے مذاکرات اور مسئلے کا آخری راہ حل ہے اور امریکہ کے ساتھ ساتھ عالمی برادری کو اس بات کی نشاندہی کرنی چاہئے کہ شمالی کوریا کا میزائل و جوہری پروگرام روکا جانا ہے۔
دوسری جانب امریکی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ شمالی کوریا کے ساتھ مذاکرات کرنے والے امریکی مذاکرات کار نے ذاتی وجوہات کی بنا پر آئںدہ چند روز میں ریٹائرڈ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
اعلی امریکی مذاکرات کار جوزف یون نے کہا ہے کہ وہ جمعے کو اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں گے۔
جوزف یون، جو تیس برسوں تک سفارتکاری کاعمل انجام دیتے رہے، اور شمالی کوریا سے متعلق امریکی پالیسیوں میں امریکہ کے خصوصی نمائندے کی حیثیت سے سرگرم عمل رہے ہیں، کوریا اور جاپان کے امور میں امریکی وزارت خارجہ کے سیکریٹری بھی ہیں۔
ان کی جانب سے ریٹائرڈمنٹ کا اعلان ایسی حالت میں کیا گیا ہے کہ اس وقت دونوں ممالک سخت سفارتی مسائل سے دوچار ہیں۔
امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک جو جزیرہ نمائے کوریا میں کشیدگی میں اضافے کا باعث بنے ہیں، شمالی کوریا کی جانب سے جوہری و میزائل تجربات بند کئے جانے کے خواہاں رہے ہیں۔ جبکہ پیونگ یانگ نے بارہا اعلان کیا ہے کہ جب تک شمالی کوریا کے خلاف خطرہ جاری ہے وہ اپنی فوجی و دفاعی توانائی کو مضبوط بناتا رہے گا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے گذشتہ ہفتے پابندیوں کی پوری فہرست کا اعلان کیا ہے جن میں شمالی کوریا اور چین سمیت مختلف ملکوں کی پچاس کمپنیاں اور بحری جہاز شامل ہیں۔