Apr ۱۵, ۲۰۱۸ ۱۲:۵۸ Asia/Tehran
  • جنسی تشدد میانمار کی فوج اقوام متحدہ کی بلیک لسٹ میں شامل

جنسی تشدد پر میانمار کی فوج کو اقوام متحدہ کی بلیک لسٹ میں شامل کردیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کی نئی رپورٹ میں میانمار کی افواج کو پہلی مرتبہ عالمی ادارے کی جانب سے حکومت اور جنگجو گروپوں کی بلیک لسٹ میں شامل کیا گیا ہے، جس کی وجہ تنازعات سے گہرے علاقے میں مبینہ طور پر ریپ اور دیگر جنسی استحصال کے واقعات ہیں۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری انٹونیو گوٹیرز کی جانب سے سلامتی کونسل کو بھیجی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی میڈیکل اسٹاف اور بنگلہ دیش میں رہنے والے تقریباً 7 لاکھ روہنگیا مسلمانوں نے نشاندہی کی ہے کہ بیشتر روہنگیا مسلمانوں کو بدترین جسمانی تشدد اور جنسی استحصال کا نشانہ بنایا گیا۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرز کا کہنا تھا کہ یہ واقعات مبینہ طور پر میانمارکی فوج، جو ٹاٹمادا کے نام سے جانی جاتی ہے، ان کی جانب سے اکتوبر 2016 سے اگست 2017 کے عرصے میں روہنگیا ئی آبادی میں پیش آئے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ میانمار کی افواج نے مسلمانوں کے خلاف آپریشن میں جنسی حملوں، انتہا پسندی اور روہنگیا مسلمانوں کو اجتماعی سزا دینے کا طریقہ کار اپنایا جس کا مقصد تھا کہ وہ میانمار چھوڑ کرہجرت کرنے پر مجبور ہوجائیں۔

خیال رہے کہ میانمار کی فوج کی کارروائی کواقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف بدترین نسل کشی قرار دیا ہے۔

اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں پیر کو ہونے والے اجلاس میں یہ رپورٹ پیش کی جائے گی ۔

ٹیگس