امریکہ کے بعد یورپ میں بھی تارکین وطن کو مشکلات کا سامنا
یورپی یونین کے ممالک نے پناہ گزینوں سے متعلق نئے معاہدے پر اتفاق رائے کر لیا ہے جس کے تحت پناہ گزینوں کے کیمپ بند کردیئے جائیں گے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق برسلز میں یورپی یونین کے سربراہوں کا اجلاس ہوا جس میں طویل مذاکرات کے بعد پناہ گزینوں کے حوالے سے ایک معاہدہ طے پا گیا ہے۔ جس کے تحت تارکین وطن کے کیمپوں کو بند کر کے عارضی کیمپ بنایا جائے گا جو مہاجرین کی دستاویزات کی جانچ پڑتال کرکے اس کا فیصلہ کرے گا کہ کسے سرحد پار کرنے کی اجازت دی جاسکے گی اور کیسے واپس کردیا جائے گا۔
یورپی یونین کے درمیان یہ مفاہمتی عمل یورپی ممالک کی سرحدوں پر بڑھتے ہوئے تارکین وطن کی تعداد کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ طویل اجلاس کے دوران سربراہان نے سیکیورٹی رسک، مہاجرین کی آباد کاری اور ضروری سہولیات کی دستیابی کے امکانات پر بھی غور کیا۔
دوسری جانب یورپی ممالک کے سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ یورپی ممالک کے درمیان پناہ گزینوں سے متعلق معاہدے میں تو اتفاق رائے ہو گیا ہے تاہم تارکین وطن کے حراستی کیمپوں سے متعلق ابھی کچھ واضح نہیں ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے ایک متنازع فیصلے میں تارکین وطن کے بچوں کو ان کے والدین سے دور کرنے کا اعلان کیا تھا جس پر امریکہ سمیت پوری دنیا میں زبردست احتجاج ہوا تھا۔