Nov ۱۴, ۲۰۱۸ ۱۵:۳۸ Asia/Tehran
  • ایران کے خلاف امریکہ کی لاف زنی میں اضافہ

امریکہ نے ایک بار پھر اسلامی جمہوریہ ایران پر دہشت گردی کی حمایت کا الزام عائد کرتے ہوئے اپنے اتحادیوں کی تہران سے متعلق پالیسیوں پر نظر ثانی کی اپیل کی ہے۔ امریکی وزارت خارجہ نے حماس، حزب اللہ اور انصاراللہ کے بارے میں ہر قسم کی معلومات کی فراہمی پر انعام بھی مقرر کیا ہے۔

امریکہ کے محکمہ انسداد دہشت گردی کے کوآرڈی نیٹر ناتھن سیلز نے واشنگٹن انسٹی ٹیوٹ فار نیر ایسٹ پالیسی سے خطاب کرتے ہوئے امریکی اتحادیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے میں واشنگٹن کی مدد کریں کہ جسے انہوں نے ایرانی حساب کتاب کی تبدیلی کا نام دیا ہے۔
انہوں نے ایران کے خلاف امریکہ کی یکطرفہ پابندیوں کے دوبارہ عائد کیے جانے کا ذکر کرتے ہوئے یہ بات زور دے کر کہی کہ واشنگٹن، عالمی مالیاتی نظام سے ایران کا رابطہ ختم کرانے کے لیے کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کرے گا۔
یہاں اس بات کا ذکر ضروری ہے کہ ایران، خطے میں امریکہ اسرائیل اتحاد کی سازشوں اور اقدامات کے مقابلے میں اہم اور بنیادی کردار ادا کر رہا ہے۔
ایران نے عراق اور شام میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں کے خلاف جنگ میں ان ملکوں کی درخواست پر فوجی مشاورت فراہم کی ہے جو امریکہ کو ایک آنکھ نہیں بھائی۔
ایک اور اطلاع کے مطابق امریکہ نے اسلامی مزاحمتی تحریک حماس اور حزب اللہ کے تین اہم رہنماؤں کے بارے میں ہر قسم کی معلومات کی فراہمی پر انعام مقرر کر دیا ہے۔
امریکی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ حماس کے رہنماؤں صالح العاروری اور حزب اللہ کے خلیل یوسف محمود حرب اور ہیثم علی طباطبائی کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والوں کو پانچ ملین ڈالر کا انعام دیا جائے گا۔
امریکی وزارت خارجہ نے حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ کے فرزند جواد حسن نصراللہ کو بھی بلیک لسٹ میں شامل کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ وہ غرب اردن میں اسرائیل مخالف حملے کرنے والوں کو منظم کر رہے ہیں۔
امریکی وزارت خارجہ نے یہ اعلان، انسداد دہشت گردی کے امریکی کوآرڈی نیٹر ناتھن سیلز کے سعودی عرب اور اسرائیل کے حالیہ دورے کے بعد کیا۔
 امریکہ چاہتا ہے کہ خطے کے مزاحمتی گروہوں پر الزامات اور دباؤ کے ذریعے دہشت گردوں اور مزاحمت مخالف قوتوں کی پوزیشن کو بہتر بنایا جائے۔
 حماس سمیت فلسطینی مزاحمتی تنظیمیں اور حزب اللہ خطے میں امریکی اسرائیلی اور سعودی سازشوں کے مقابلے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔